وائس چانسلر لاہور کالج کی تقرری، چیف جسٹس پاکستان کا از خود نوٹس

  • April 22, 2018 11:16 am PST
taleemizavia single page

لاہور

سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار ہفتے اور اتوار کے روز مختلف کیسز کی سماعت کر رہے ہیں، اتوار کے روز اُنہوں نے لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی ڈاکٹر عظمیٰ قریشی کی تقرری کا از خود نوٹس لے لیا ہے۔

چیف جسٹس نے لاہور کالج کی وائس چانسلر تقرری کے معاملے پر وزیر ہائر ایجوکیشن سید رضا علی گیلانی کو عدالت طلب کر لیا ہے۔

وزیر ہائر ایجوکیشن سید رضا علی گیلانی اور وائس چانسلر لاہور کالج ڈاکٹر عظمیٰ قریشی سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پیش ہوئے ہیں۔

ڈاکٹر عظمیٰ قریشی کو لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں 29 مئی دو ہزار سترہ کو مستقل وائس چانسلر تعینات کیا گیا تھا تاہم ان کی تعیناتی کو ان کی اہلیت کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کے ساتھ مشروط کیا گیا تھا۔ اس ضمن میں نو جون دو ہزار سترہ میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں؛ ڈاکٹر عظمیٰ قریشی کی بطور وائس چانسلر اہلیت پر انکوائری شروع

اس کمیٹی نے ڈاکٹر عظمیٰ قریشی کی پروفیسر شپ کی اہلیت پر اپنی رپورٹ اُنیس جون دو ہزار سترہ کو پیش کرنا تھی، دس مہینے گزر جانے کے باوجود ڈاکٹر عظمیٰ قریشی کی اہلیت پر رپورٹ جمع نہیں کرائی گئی۔

اس انکوائری کمیٹی میں ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی، وائس چانسلر آئی ٹی یونیورسٹی ڈاکٹر عمر سیف، چیئرمین پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن اور سیکرٹری ہائر ایجوکیشن پنجاب شامل تھے۔


  1. The HED minister syed Raza Ali Gilani has also appointed a junior AP of English BS-18 Altaf Shah against a post of Principal BS-19 govt post graduate college Hujra shah Muqeem okara by violating all rules. Two well experienced ex-principals/Associate Professors BS-19 (Dr.Suleman Athar , Sikender Ali watto) and two senior APs (Dr. Abaidurahman n Rayat Ali) grade 18 were ignored. It is pure nepotism and injustice. It follows the rule of Jungle Might is right. The college staff students parents n civil society is in state of protest

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *