ٹیوٹا:اساتذہ کی بھرتیوں میں ریکروٹمنٹ پالیسی کی سنگین خلاف ورزی

  • April 11, 2017 12:45 pm PST
taleemizavia single page

لاہور: سید سجاد کاظمی

ٹیوٹا میں وزیر اعلیٰ پنجاب کی منظوری کے باوجود این ٹی ایس ختم کر کے قانونی بھرتیوں جاری ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے 14 سے 17 سکیل کی بھرتی کے لیے این ٹی ایس کی منظوری دو جنوری 2015ء کو ٹیوٹا بورڈ میں واضح کی گئی۔

بورڈ نے منظوری دی تھی کہ آئندہ تمام بھرتیاں این ٹی ایس کے تحت کی جائیں گی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے 2015ء میں ریکروٹنمنٹ پالیسی میں این ٹی ایس کو لازمی قرار دیتے ہوئے منظوری دی تھی جس کے 20 نمبر اضافی رکھے گئے تھے۔

اور پالیسی کے تحت 2016ء تک 950 اساتذہ بھرتی کیے گئے تاہم بعد میں ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (ٹیوٹا) کے چیئرمین کی جانب سے این ٹی ایس کو وزیر اعلیٰ کی اجازت کے بغیر ہی ختم کر دیا گیا اور انٹرویو کے 30 نمبر رکھ دیے اور 18 فروری 2016ء کو نئی پالیسی نافذ کر دی گئی۔

واضح رہے کہ اگر این ٹی ایس کو نافذ کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب سے منظوری لی گئی ہے تو پھر اس کو ختم کرنے کے لیے بھی وزیر اعلیٰ پنجاب سے ہی اجازت لینا ضروری ہے۔

دوسری جانب ٹیوٹا پر یہ الزام بھی عائد ہے کہ وہ بی پی ایس کی سیٹوں پر پی ایس بھرتی کر رہے ہیں۔ پنجاب حکومت کی جانب سے تاحال ٹیوٹا کو کوئی سروس سٹرکچر نہیں بن سکا جس کے باعث اساتذہ اور دیگر سٹاف میں تشویش پائی جارہی ہے۔

ٹیوٹا کے جنرل مینجر آپریشن عامر عزیز کا موقف ہے کہ میں اس پالیسی سے آگاہ نہیں ہوں یہ ہیومن ریسورس والے ہی بتا سکتے ہیں جبکہ چیئرمین ٹیوٹا عرفان قیصر شیخ نے بات کرنے سے ہی انکار کر دیا۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *