پنجاب یونیورسٹی میں منفی سیاست دفن کر دی: نو منتخب صدر ڈاکٹر ممتاز انور
- April 11, 2019 12:54 am PST
لاہور: پنجاب یونیورسٹی اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن الیکشن میں ٹیچرز الائنس نے کلین سویپ کر لیا ہے۔ انتخابات میں اساتذہ کے تین گروپس کے درمیان مقابلہ ہوا۔
انتخابات میں پنجاب یونیورسٹی قائد اعظم کیمپس، علامہ اقبال کیمپس، جہلم کیمپس اور گجرانوالہ کیمپس کے 726 اساتذہ نے اپنے ووٹ کاسٹ کیے جبکہ 103 اساتذہ ایسے ہیں جو چھٹیوں پر ہونے کے باعث انتخابات میں ووٹ کاسٹ نہیں کر سکے۔
اساتذہ کے دو گروپس کے اتحاد نے ٹیچرز الائنس کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑا اور مکمل کامیابی حاصل کی۔
تفصیلات کے مطابق صدر کے عہدے پر ٹیچرز الائنس کے اُمیدوار ڈاکٹر ممتاز انور چوہدری نے 460 ووٹ حاصل کر کے یہ نشست جیت لی جب کہ ان کے مد مقابل اُمیدوار ممبر سنڈیکیٹ ڈاکٹر ساجد رشید نے 247 ووٹ حاصل کیے.
جنرل سیکرٹری کی نشست پر ٹیچرز الائنس کے اُمیدوار جاوید سمیع نے 352 ووٹ حاصل کر کے یہ نشست جیت لی ہے۔ نائب صدر سائنس پر ڈاکٹر احسان شریف 352، نائب صدر آرٹس پر ڈاکٹر مقیت جاوید 407، جوائنٹ سیکرٹری پر ڈاکٹر امان اللہ 392 اور خزانچی کی نشست پر ڈاکٹر رافعہ رفیق 350 ووٹ لے کر کامیاب ہوئی ہیں۔
ایگزیکٹو نشستوں پر اقصیٰ ملک 390، ڈاکٹر سید محمد فرید 376، ڈاکٹر عبد الرحمن خان نیازی 399، ڈاکٹر ابرار احمد ظفر 370، ڈاکٹر محمد انوار اصغر 365، ماجد علی 375، ڈاکٹر محمد عمران دین 352 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔
الیکشن میں پہلی ٹیچرز ویلفیئر گروپ نے بھی حصہ لیا. اس گروپ کے صدر کے عہدے پر اُمیدوار ڈاکٹر نوید احمد نے 10، نائب صدر سائنس کے عہدے پر طاہر رحمن سمیع اللہ نے 24 ووٹ اور جنرل سیکرٹری کی نشست پر ڈاکٹر امتیاز شفیق نے 41 ووٹ حاص کیے.
الیکشن کمشنر ڈاکٹر اقبال چاولہ نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ الیکشن میں پہلی بار ڈیپوٹیشن پر آئے اساتذہ کو ووٹ کاسٹ نہیں کرنے دیا گیا اور الیکشن نتائج پر تینوں تنظیمیں متفق ہیں۔ تاہم اس کے باوجود ایگزیکٹو کی ایک نشست پر دوبارہ گنتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ گنتی آج صبح دس بجے نیو کیمپس میں الیکشن کمشنر کی زیر نگرانی ہوگی۔
اس نشست پر مخالف پینل کے ڈاکٹر امجد عباس مگسی 345 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں ان کے مدمقابل اُمیدوار ڈاکٹر فیاض فردوسی نے 341 ووٹ حاصل کیے ہیں۔ ڈاکٹر فیاض فردوسی کی درخواست پر دوبارہ گنتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
الیکشن کمشنر ڈاکٹر اقبال چاولہ نے تعلیمی زاویہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ ڈیپوٹیشن پر یونیورسٹی میں تعینات اساتذہ کو ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی اور یہ فیصلہ تینوں گروپس نے متفقہ طور پر قبول کیا۔
انتخابات کے روز ہی سات اساتذہ کو مختلف شعبہ جات میں جوائننگ کے لیٹرز جاری کیے گئے اور ان اساتذہ نے اپنے لیٹرز کی بنیاد پر الیکشن کمیشن سے اجازت لے کر اپنے ووٹ کاسٹ کیے۔
نو منتخب صدر ڈاکٹر ممتاز انور، شعبہ معاشیات کے سربراہ ہیں۔ اپنی جیت پر وہ کہتے ہیں کہ یونیورسٹی اساتذہ کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا الیکشن نتائج نے یونیورسٹی میں منفی سیاست دفن کر دی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اساتذہ کے وقار کو بحال کیا جائے گا اور انتقامی سیاست کو ہم پہلے روز سے ہی مسترد کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر نیاز احمد اختر اور رجسٹرار ڈاکٹر خالد خان نے اپنی غیر جانبداری کا مظاہرہ کرنے کے لیے اساتذہ کے الیکشن میں اپنے ووٹ کاسٹ نہیں کیے۔