چیئرمین ایچ ای سی کے عہدے کیلئے چار افراد کا پروفائل کیا ہے؟
- May 22, 2018 1:09 pm PST
اسلام آباد: ریاض الحق
سلیکشن کمیٹی نے ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے چیئرمین کے عہدے کے لیے چار ناموں پر مشتمل سمری کو حتمی طور پر وزیر اعظم پاکستان کو بھیج دیا ہے۔ ان ناموں کو فائنل کرنے کے لیے سلیکشن کمیٹی نے تین مہینے کا عرصہ لگایا ہے۔
سلیکشن کمیٹی میں لمز کے پرو ریکٹر سید بابر علی، سابق وزیر صحت ڈاکٹر ثانیہ نشتر، شہناز وزیر علی، فیصل باری، مرزا قمر بیگ اور سیکرٹری تعلیم اکبر دُرانی شامل ہیں۔
چھ رُکنی کمیٹی نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو سمری ارسال کر دی ہے اب وزیر اعظم کے پاس چیئرمین کے نام کی منظوری دینے کے لیے صرف 9 دن باقی ہیں۔ چیئرمین ایچ ای سی کا عہدہ 15 اپریل سے خالی پڑا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سلیکشن کمیٹی کا قیامم 23 جنوری کو ہوا تھا اور اس کمیٹی نے چھ اجلاس منعقد کیے۔ کمیٹی کی جانب سے 19 اپریل سے لیکر 21 اپریل تک ایک سو سے زائد ماہرین تعلیم کے انٹرویوز مکمل کیے جس میں سے مذکورہ چار ناموں کو فائنل کیا گیا ہے؛
طارق بنوری
پروفیسر ڈاکٹر طارق بنوری یونیورسٹی آف اُتاہ میں پروفیسر ہیں، اُںہوں نے ہارورڈ یونیورسٹی سے معاشیات کے مضمون میں پی ایچ ڈٰی کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ اُنہوں نے ایم اے ڈویلپمنٹ اکنامکس کی ڈگری ویلیمز کالج سے جبکہ پشاور یونیورسٹی سے سول انجینئرنگ میں بی ایس کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ طارق بنوری 20 کتابوں کے مصنف ہیں جبکہ اُںہوں نے 30 ریسرچ پیپرز شائع کر رکھے ہیں۔
ڈاکٹر محمد مختار
پروفیسر ڈاکٹر محمد مختار اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے سابق وائس چانسلر ہیں اور بائیو ٹیکنالوجی کے پروفیسر ہیں۔ ڈاکٹر محمد مختار امریکن یونیورسٹی آف راس الخیمہ میں ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ رہے ہیں۔ اُنہوں نے ایم اے اور ایم فل کی ڈگری پاکستان سے حاصل کر رکھی ہے جبکہ ڈریکسل یونیورسٹی امریکہ سے بائیو سائنسز میں پی ایچ ڈٰی کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ ڈاکٹر محمد مختار کا نام فیڈرل اُردو یونیورسٹی فار آرٹس، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر کے عہدے کے لیے بھی نام فائنل کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر محمد مختار آج کل ملائیشیاء کی یونیورسٹی میں تدریسی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔
اقبال چوہدری
یونیورسٹی آف کراچی میں انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر تعینات ہیں، وہ میڈیسن کیمسٹری میں ماہر سمجھے جاتے ہیں۔ اُنہوں نے 30 کتابیں اور 100 کتابوں کے مصنف بھی ہیں۔
انوار الحسن گیلانی
پاکستان کونسل فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے چیئرمین کے عہدے پر تعینات ہیں۔
اگر وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے چیئرمین کی تقرری نو روز میں نہیں کی جاتی تو اس عہدے پر تقرری مزید تین ماہ کے لیے التواء کا شکار ہوجائے گی۔