سنگل نیشنل کریکولم پر یوٹرن، سرکاری کتب لازمی پڑھانے کی شرط ختم
- October 3, 2021 8:34 pm PST
آمنہ مسعود
سنگل نیشنل کریکولم کے نفاذ سے متعلق پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اچانک فیصلے میں تبدیلی کی ہے اور پہلی جماعت تا پانچویں جماعت تک کسی ایک کتاب کو بہ طور ٹیکسٹ بُک لازمی پڑھانے کی شرط ختم کر دی ہے۔
تعلیمی زاویہ کو موصول ہونے والے وزارت تعلیم کے مراسلہ کے مطابق سنگل نیشنل کریکولم فریم ورک کے تحت تیار شدہ پرائیویٹ پبلشرز کو اپنی کتابوں پر این او سی حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی تاہم یہ کتاب فریم ورک کے مطابق مرتب ہونی چاہیے۔
وزارت تعلیم نے صوبوں کے نام لکھے گئے اس مراسلہ میں مخصوص کتاب کو سکولوں میں رائج کرنے کی بھی مخالفت کر دی ہے اور سٹوڈنٹ لرننگ آؤٹ کم کے لیے کسی ایک کتاب کو رائج نہیں کیا جائے گا۔
اس مراسلہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سکول اضافی کتابیں پڑھانے کی بھی مجاز ہوں گے۔
وزارت تعلیم نے اس مراسلہ میں واضح کر دیا ہے کہ وفاقی وزارت تعلیم اینڈ پروفیشنل ٹریننگ نے سپلیمنٹری ریڈنگ میٹریل کی اشاعت کے لیے این او سی کی شرط عائد نہیں کی تاہم صوبے اس بات کے مجاز ہوں گے کہ پبلشرز کو این او سی دینے کی پالیسی میں چھوٹ دی جائے یا اسے برقرار رکھ سکتے ہیں ۔
وزارت تعلیم نے اس مراسلہ میں لکھا ہے کہ سنگل نیشنل کریکولم سے متعلق کسی بھی غلط فہمی کا ازالہ کرنے کے لیے نیشنل کریکولم کونسل اسلام آباد رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
آل پاکستان ٹیکسٹ بک پبلشرز ایسوسی ایشن کے صدر فواز نیاز نے تعلیمی زاویہ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ برطانیہ سے منسلک دو پرائیویٹ پبلشرز آکسفرڈ اور کیمبرج انٹرنیشنل کو نوازنے کے لیے یکساں نصاب کی کتب کی اشاعت سے متعلق پالیسی تبدیل کی گئی ہے۔
انھوں نے موقف اپنایا ہے کہ آکسفرڈ اور کیمبرج انٹرنیشنل کو اپنی کتابوں پر این او سی نہیں لینا پڑے گا تاہم صوبوں میں کام کرنے والے نجی پبلشرز پر این او سی کی تلوار لٹکائی جائے گی۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ این او سی کی پالیسی ختم ہونی چاہیے اس سے پبلشرز کا استحصال کیا جارہا ہے۔