ارلی چائلڈ ایجوکیشن کے تربیت یافتہ 300 اساتذہ برطرف
- July 29, 2019 1:55 pm PST
کراچی: محکمہ تعلیم کے ذیلی ادارے سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن کے تحت بھرتی کیے گئے ارلی چائلڈ ایجوکیشن منصوبے کے 300 اساتذہ کو 10 سال بعد نوکریوں سے برطرف کردیا گیا۔
محکمہ تعلیم کے ذیلی ادارے سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن کے تحت کنٹریکٹ پر بھرتی کیے گئے ارلی چائلڈ ایجوکیشن منصوبے کے 300 اساتذہ کو 10 سال بعد نوکریوں سے برطرف کردیا گیا جس پر اساتذہ گزشتہ 16 روز سے کراچی پریس کے باہر احتجاج کررہے ہیں۔
16 ویں روز اساتذہ نے مطالبات کی منظوری کے لیے وزیر اعلی ہاؤس جانے کی کوشش کی تو پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کرکے مظاہرین کو روک دیا جس پر مظاہرین اور پولیس میں جھڑپ ہوئی اور پولیس نے لاٹھی چارج کرکے 40 اساتذہ کو حراست میں لے لیا، لاٹھی چارج سے کئی اساتذہ زخمی ہوگئے ایک شدید زخمی استاد کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
واضح رہے کہ محکمہ تعلیم سندھ کے ذیلی ادارے سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن کے تحت ارلی چائلڈ ایجوکیشن (ای سی ای) اساتذہ کو 2009 میں ای سی ای منصوبے کے لیے150 اسکولوں میں 300 اساتذہ کو کنٹریکٹ پر تعینات کیا گیا تھا جس میں 150خواتین اور 150 مرد ٹیچرز ہیں۔ تمام اساتذہ کا تعلق سندھ کے 5 اضلاع گھوٹکی، نوشہرو فیروز، ٹنڈو محمد خان، بدین اور خیر پور سے ہے۔
نوشہروفیروز کے ایک استاد نعمت اللہ نے تعلیمی زاویہ کو بتایا کہ ہم گزشتہ 10 سال سے فرائص انجام دے رہے ہیں، سندھ ایجوکیشن کا یہ منصوبہ اب ختم ہوگیا ہے اور یہ پروگرام اب براہ راست محکمہ تعلیم سندھ کے پاس ہے، محکمہ تعلیم ہمیں نوکریوں سے نکال کر نئے اساتذہ کو بھرتی کررہا ہے جبکہ ہم تمام اساتذہ ارلی چائلڈ ایجوکیشن کے ماہر ہیں اب ہمیں یکم جولائی کو ایک نوٹیفکیشن دے کر نوکریوں سے برطرف کردیا گیا ہے اگر ایسا کرنا ہی تھا یوں ہمیں 2 ماہ پہلے بتانا چاہیے تھا کہ ہمیں فارغ کرنے والے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم لوگ صرف 12 ہزار سے 14 ہزار کی تنخواہوں پر کام کررہے ہیں اور وہ بھی گزشتہ 3 ماہ سے نہیں ملی ہے، ہمیں برطرفی کا جو لیٹر ملا ہے اس پر درج ہے کہ ہماری کارکردگی بہترین رہی ہے اگر ہماری کاکردگی بہتر ہے تو پھر ہمیں ایڈجسٹ کرنے کے بجائے نئے اساتذہ کو کیوں بھرتی کیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ای سی ٹی کی پالیسی تبدیل کردی گئی ہے کہ اب صرف خواتین ہی اس پروگرام میں بھرتی ہوںگی تو ہمیں کیوں آسرا دیا گیا کہ ہم محکمہ تعلیم کے اساتذہ میں ضم ہوجائیں گے سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن والے ہمیں کہتے ہیں کہ سمری ارسال کردی گئی ہے لیکن جب ہماری سیکریٹری اسکول قاضی شاہد سے ملاقات ہوئی تو انھوں نے کہا کہ ہمیں کوئی سمری موصول نہیں ہوئی ہے ہم وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر تعلیم سے درخواست کرتے ہیں کہ اس مسئلے کو حل کریں تاکہ ہزاروں بچوں کی تعلیم کا حرج نہ ہو۔
سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر کے مطابق محکمہ تعلیم نے یہ منصوبہ اپنے ماتحت لے لیا ہے اس میں ہمارا اب کوئی عمل دخل نہیں ہے سفارشات محکمہ کو ارسال کردی گئی ہیں اب محکمہ تعلیم کی مرضی ہے کہ وہ ان اساتذہ کو ایڈجسٹ کرے یا فارغ کرے تاہم یہ اساتذہ مکمل طور پر ارلی چائلڈ ایجوکیشن کی تربیت حاصل کرچکے ہیں انکی باقاعدہ تربیت ہوئی ہے۔