پنجاب یونیورسٹی: ایم اے اُردو کے طالبعلم کی ہاسٹل سے نعش برآمد

  • August 30, 2017 10:36 am PST
taleemizavia single page

لاہور

پنجاب یونیورسٹی اولڈ کیمپس کے خالد بن ولید ہال سے ایم اے اُردو پارٹ ٹو کے طالبعلم منظور جمشید کمبوہ کی نعش برآمد ہوئی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ہاسٹل کے کمرہ نمبر 168 سے برآمد ہونے والی نعش دو دن سے کمرے میں پڑی تھی۔

ہاسٹل ذرائع کے مطابق یہ کمرہ ایم فل کے طالبعلم تہذیب کے نام الاٹ ہے تاہم یہاں منظور جمشید کمبوہ نامی طالبعلم دو سال سے غیر قانونی طور پر رہائش پذیر تھا۔

یونیورسٹی حکام کے مطابق منظور جمشید کمبوہ کا تعلق پاکپتن سے ہے۔ اور حال ہی میں انہیں اورینٹل کالج کے اردو مجلے شرق کا ایڈیٹر بنایا گیا۔

پولیس نے موقع پر پہنچ کی نعش قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم شروع کر دیا ہے۔ ابتدائی تحقیق کے مطابق جمشید منظور نے مبینہ طور پر خود کُشی کی ہے تاہم حتمی رائے پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد دی جائے گی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نعش دو دن سے پڑی تھی اور ہاسٹل میں بد بو پھیلنے کے بعد انتظامیہ کو خود کُشی کا علم ہوا۔

یہ پڑھیں؛ پنجاب یونیورسٹی گرلز ہاسٹل میں طالبہ کی خود کُشی

IMG-20170830-WA0028-2

پنجاب یونیورسٹی کے قائمقام وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر چار روز سے یونیورسٹی نہیں آرہے اور اُن کی جگہ سینئر ڈین ڈاکٹر تقی زاہد بٹ کو قائمقام وائس چانسلر کا چارج دیا گیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے خالد بن ولید ہال میں میڈیا کا داخلہ بند کر دیا ہے اور صحافیوں کو کمرہ تک رسائی بھی نہیں دی جارہی ہے۔

لازمی پڑھیں؛ پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز میں غیر قانونی رہائشیوں پر حساس اداروں کی رپورٹ

پنجاب یونیورسٹی میں موجودہ قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر کے چارج سنبھالنے کے بعد ہاسٹلز میں غیر قانونی طور پر طلباء کے رہائش پذیر ہونے کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے اور انتظامیہ غیر قانونی رہائشی افراد کو نکالنے میں ناکام ہوچکی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر کے مہینے میں پنجاب یونیورسٹی نیو کیمپس کے سپورٹس ہاسٹل سے لڑکی کی نعش برآمد ہوئی تھی جس نے خود کُشی کی تھی۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *