ترقی پسند طلباء تنظیموں کا آئی ایم ایف ڈیل کیخلاف مظاہروں کا اعلان
- May 12, 2019 10:45 pm PST
لاہور: حقوق خلق موومنٹ کے تحت لاہور میں ترقی پسند طلباء تنظیموں کے نمائندوں کا اہم اجلاس ہوا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تحریک انصاف کی حکومت کی معاشی پالیسیوں نے عام فرد کی زندگی اجیرن کر دی ہے جب کہ ایچ ای سی کے بجٹ میں کٹوتی سے اعلیٰ تعلیم کے دروازے بند کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے.
اجلاس میں نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن، پنجاب سٹوڈنٹس فیڈریشن، لیبر ایجوکیشن فائونڈیشن، پنجابی کونسل، بلوچ کونسل اور پشتون ایجوکیشن ڈویلپمنٹ موومنٹ سمیت دیگر تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی.
اجلاس کا بنیادی مقصد تعلیم و صحت اور دوسرے شعبہ جات کی نج کاری کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دینا تھا. اجلاس میں شرکاء نے کہا کہ حکومت عالمی مالیاتی ادارے کے پاس پورے ملک کو گروی رکھنے کے منصوبے پر گامزن ہے. وزارت خزانہ اور بینک دولت پاکستان پر آئی ایم ایف کے نمائندوں کی تقرری اس کی زندہ مثال ہے.
اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے سماجی کارکن عمار علی جان نے کہا کہ حکومت شہریوں سے بنیادی حقوق چھین رہی ہے اور حکومت کے عوام دُشمن فیصلوں کے خلاف طلباء بھر پور احتجاجی مظاہرے کریں گے. اس موقع پر فہیم عامر، نیاز خان، فہد، مزمل کا کڑ، آمنہ مواز خان، فاروق طارق، غازین، حیدر کلیم، عمران کامیانہ، سبطِ حسن، سلمان سکندر، ہانیہ، عجویٰ ذوالفقار، مہر صفدر، ڈاکٹر قاسم، ڈاکٹر حامد، منیزے جہانگیر اور امتیاز عالم نے بھی گفتگو کی.
اویس قرنی کی زیر صدارت ہونے والے اس اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ 24 مئی کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن لاہور دفتر کے سامنے تعلیمی بجٹ میں کٹوتیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور علامتی دھرنا ہوگا. جس حکومت بجٹ پیش کرے گی طلباء تنظیمیں نیشنل ایکشن ڈے منائیں گی اور پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا جائے گا.