طلباء مارچ: ریاستی اداروں کی درسگاہوں میں مداخلت بند کرنے کا مطالبہ

  • November 30, 2018 3:00 pm PST
taleemizavia single page

رپورٹ: تعلیمی زاویہ

شہر کے کالجوں اور جامعات کے طلباء وطالبات کی بڑی تعداد نے طلباء یکجہتی کے عنوان سے مال روڈ پر مارچ کیا ہے۔ طلباء نے مطالبہ کیا ہے کہ تعلیمی اداروں میں طلباء سے متعلق قائم کمیٹیوں میں انھیں نمائندگی دی جائے۔

مارچ کے شرکاء نے مطالبہ کیا کالجوں اور جامعات کے طلباء کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولیات، کلاس رومز میں فرنیچر کی دستیابی اور بہترین ہاسٹلز سہولیات کو یقینی بنایا جائے۔

طلباء نے مطالبہ کیا ہے کہ ریاستی اداروں کی تعلیمی اداروں میں مداخلت بند کی جائے اور طلباء کو اظہار رائے کی آزادی دی جائے تاکہ سماج میں مکالمہ کا کلچر فروغ پا سکے۔ یہ مارچ بائیں بازو کی طلباء تنظیموں کے اتحاد پر مبنی تھا۔

طلباء نے لاہور کے تعلیمی اداروں میں دیگر صوبوں کا کوٹہ کم کرنے کی بھی مخالفت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ دیگر صوبوں کے طلباء کو لاہور میں داخلہ بند کرنے کی پالیسی واپس لی جائے۔


جو تعلیمی ادارے ہائیر ایجوکیشن کمیشن یا دیگر باڈیز کے ساتھ الحاق شدہ نہیں ہیں ان کے خلاف کارروائی کو یقینی بنایا جائے اور طلباء کا مستقبل داؤ پر لگنے سے بچایا جائے۔

اس یکجہتی مارچ میں طالبات بھی شریک تھیں۔

مارچ میں شامل ایک طالبہ حنا جبار کہتی ہیں کہ طلباء کی آوازوں کو جامعات میں دبایا جاتا ہے اور دائیں بازو کے شدت پسند نظریات کو دانستہ طور پر تقویت دی جاتی ہے۔

اس کا کہنا تھا کہ جامعات میں ہی مباحثے اور مکالمہ کا کلچر ختم ہوگیا ہے یہ تعلیمی اداروں کی موت کے مترادف ہے۔

طلباء یکجہتی مارچ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے شروع ہوا جو مال روڈ سے ہوتا ہوا پنجاب اسمبلی کی طرف گیا۔
لاہور میں بائیں بازو کے طلباء کا یہ مارچ پانچ سال بعد ہوا ہے جسے متبادل آواز کے طور پر مثبت اقدام تصور کیا جارہا ہے۔

طلباء نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ کوالٹی آف ایجوکیشن بڑھانے کے لیے معیاری اساتذہ کی فراہمی کو ممکن بنایا جائے جامعات میں پڑھانے والے اساتذہ کی ٹریننگ ضروری ہے تاکہ وہ طلباء کو جدید تعلیمی رجحان سے روشناس کراسکیں. اور نجی و سرکاری جامعات کے کریکلم کے درمیان موجود فرق کو بھی ختم کرنے کے اقدامات اُٹھائے جائیں.

طلباء یکجہتی مارچ میں اعلان کیا گیا ہے کہ ہم نے حکومت کے سامنے مطالبات پیش کر دیے ہیں اب ان مطالبات کو دوبارہ دہرانے کے لیے زبردست مظاہرہ بھی کیا جائے گا.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *