پنجاب: آئی ٹی پر عالمی کانفرنس میں 400 کمرشل سٹارٹ اپس پیش ہونگے

  • October 3, 2017 10:52 pm PST
taleemizavia single page

لاہور

پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تحت ایک سو ساٹھ سٹارٹ اپس مارکیٹ میں متعارف کرائے گئے ہیں جس کی مدد سے اب تک 38 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری بھی ہوئی جبکہ ان سٹارٹ اپس سے 36 کروڑ روپے سالانہ آمدن ہورہی ہے۔

یہ بات پی آئی ٹی بی کے چیئرمین ڈاکٹر عمر سیف نے لاہور میں میڈیا بریفنگ کے دوران بتائی۔ ڈاکٹر عمر سیف نے بتایا کہ سٹارٹ اپس میں ٹیکنالوجی پر مبنی نئے آئیڈیاز کو مارکیٹ میں پیش کیا گیا جو بے حد مقبول ہوئے اور ان سے مجموعی طور پر 8 سو ملازمتیں پیدا ہوئیں۔

ڈاکٹر عمر سیف کہتے ہیں کہ نومبر کے مہینے میں “دی مکس” کے عنوان سے بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد لاہور میں کیا جارہا ہے اور اس کانفرنس میں پاکستان بھر سے چار سو سٹارٹ اپس عالمی ماہرین کے سامنے رکھے جائیں گے اور ان پراجیکٹس کو کمرشل بنیادوں پر مارکیٹ میں لانے کی کوشش کی جائے گی۔

اُنہوں نے کہا کہ اس کانفرنس میں دُنیا بھر سے چالیس ماہرین شرکت کریں گے جو ملٹی نیشنل کمپنیوں کے نمائندے، آئی ٹی ماہرین اور سرمایہ کار شامل ہوں گے۔

ڈاکٹر عمر سیف نے بتایا کہ پنجاب میں ای روز گار سنٹرز بنائے جا رہے ہیں اور ان سنٹرز سے مجموعی طور پر دس ہزار افراد کو ذاتی کاروبار شروع کرنے پر ٹریننگ دی جائے گی۔ اُن کا ماننا ہے کہ اس منصوبے سے آئی ٹی کے شعبے سے ایک ارب ڈالرز کا ملکی معیشت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

اُن کا کہنا ہے کہ موجودہ معاشی نظام میں فی الحال نئی ملازمتیں مہیا کرنا آسان نہیں ہے اور بے روزگاری پر قابو پانے کے لیے سٹارٹ اپس شروع کرنا انتہائی ضروری ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ ان پراجیکٹس کے لیے تمام تر سہولیات پنجاب حکومت کی جانب سے فراہم کی جارہی ہیں اور حکومت بنیادی اخراجات بھی برداشت کرتی ہے۔ ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا ہے کہ آئیڈیاز کو کاروبار کی شکل دینے کی تمام تر سہولت پی آئی ٹی بی فراہم کر رہا ہے۔

اُنہوں نے نقطہ اُٹھایا کہ پاکستان سے سالانہ دو لاکھ پچاس ہزار افراد ڈگریاں حاصل کرتے ہیں ان میں سے پچیس ہزار انجینئرز کی پیداوار بھی شامل ہے تاہم اس کے باوجود پاکستان آئی ٹی کے شعبے میں خاطر خوا ترقی نہیں کر رہا۔

ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا ہے کہ اس عالمی کانفرنس کا مقصد یہی ہے کہ پاکستان کے ٹیلنٹ کو بین الاقوامی مارکیٹ میں پیش کیا جائے تاکہ ہمیں سرمایہ کار مل سکیں اور یہاں کے آئیڈیاز کو عملی شکل دی جاسکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *