پنجاب میں درسی کتب کی قلت ختم کرنے کا نیا منصوبہ
- November 29, 2018 5:05 pm PST
لاہور: آمنہ مسعود
پنجاب کے سرکاری سکولز و کالجز میں زیر تعلیم طلباء کو پنجاب کریکلم اینڈ ٹیکسٹ بُک بورڈ کی شائع کردہ درسی کتب تعلیمی سال کے دوران نہ ملنے کی شکایات آتی ہیں جس سے طلباء کا تعلیمی حرج ہوتا ہے۔
ٹیکسٹ بُک بورڈ نے اب فیصلہ کیا ہے کہ وہ طلباء تک کتابوں کی فراہمی کو آسان بنانے کے لیے اپنی فرنچائز کھولے گا اور یہاں پر سارا سال کتابیں خریدی جاسکیں گی۔
یہ فیصلہ چیئرمین بورڈ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ محمد اکرم خاں کی زیر صدارت بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں کیا گیا ہے۔
ٹیکسٹ بُک بورڈ کی اس فرنچائز کو گلبرگ لاہور سمیت دیگر شہروں میں کھولا جائے گا اور یہاں پہلی جماعت سے لے کر بارہویں جماعت تک کی درستی کتب فروخت کی جائیں گی۔
اس ضمن میں ایم ڈی بورڈ عبد القیوم نے تعلیمی زاویہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تعلیمی سال شروع ہونے پر کتابوں کی قلت یا کمی کی خبریں گردش کرتی ہیں اب اس کا ٹھوس حل تلاش کر لیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بورڈ طلباء کی مطلوبہ تعداد کے مطابق کتابوں کی اشاعت کرتا ہے اور اب اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ سرکاری سکولوں تک ان کتابوں کی مفت رسائی سمیت بورڈ کی اپنی فرنچائز پر بھی یہ سارا سال دستیاب ہوں۔ عبد القیوم نے بتایا کہ بورڈ اس حوالے سے کتابوں کو آن لائن آرڈر کے تحت بھی طلباء کے گھروں میں ڈیلیور کرنے کی سہولت کا آغاز کرے گا۔
بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں پنجاب کے پرائیویٹ پبلشرز کی جانب سے جمع کرائے گئے کتابوں کے مسودوں کی بھی منظوری دے دی گئی ہے اور پبلشرز کو کتابوں کی اشاعت کی اجازت دینے کے لیے باقاعدہ این او سی جاری کیا جائے گا۔