اختیارات کا غیر قانونی استعمال، وزیرتعلیم پنجاب کے سٹاف افسر کیخلاف تحریک التواء جمع

  • June 19, 2019 12:53 pm PST
taleemizavia single page

لاہور: پنجاب کے وزیر ہائیر ایجوکیشن یاسر ہمایوں کے پرسنل سٹاف افسر اشتیاق احمد کے خلاف پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کی ایم پی اے اسوہ آفتاب نے تحریک التواء جمع کرائی ہے۔

تحریک التواء کے متن کے مطابق اشتیاق احمد محکمہ ہائیر ایجوکیشن میں اپنے اثر و رسوخ کی بنیاد پر آٹھ سالوں سے تعینات ہے اور اس کی جانب سے سرکاری یونیورسٹیوں اور کالجوں کے معاملات میں بے جا مداخلت کر کے پرنسپلز کو ہراساں کیا جاتا ہے۔ تحریک التواء میں الزام عائد کیا گیا ہے اشتیاق احمد ناجائز اور غیر قانونی طور پر اعلیٰ تعلیمی اداروں میں مداخلت کرتا ہے۔

ایم پی اے اسوہ آفتاب کی قرار داد کے متن کے مطابق محکمہ ہائیر ایجوکیشن میں کرپشن اور اقرباء پروری بڑھ گئی ہے اور پنجاب کے سرکاری کالجوں کے اساتذہ اقرباء پروری کی بنیاد پر محکمہ میں اہم عہدوں پر تعینات ہیں۔

اشتیاق احمد پر الزام ہے کہ وہ بطور سیکشن آفیسر یونیورسٹیز سرکاری جامعات کے معاملات میں مداخلت کرتے رہے ہیں اور پرائیویٹ اداروں کی آشیر باد حاصل کر کے وہ محکمہ ہائیر ایجوکیشن میں اہم عہدوں پر تعینات ہیں۔

اشتیاق احمد نے بطور سیکشن آفیسر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد میں پی ایچ ڈی میں داخلہ لیا۔ محکمہ ہائیر ایجوکیشن میں تقرری سے قبل وہ سرکاری کالج میں لیکچرر کے عہدے پر تعینات تھے۔ اشتیاق احمد پر الزام عائد ہے کہ وہ نجی کالجز میں ملازمت کرتے رہے ہیں اور یہ نجی ادارے ان کی سرپرستی کرتے ہیں.

اشتیاق احمد جعلی ڈگریوں کے الزام میں‌ ملوث نجی کالج گلوبل انسٹیٹیوٹ لاہور میں رجسٹرار جب کہ علی انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن میں کنٹرولر کے عہدے پر تعینات رہے ہیں. واضح رہے کہ ایچ ای سی نے گلوبل انسٹیٹیوٹ کو غیر قانونی قرار دے کر بند کرا دیا ہے.

سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز نے گورنر پنجاب کو اشتیاق احمد کے غیر قانونی اقدامات سے متعلق شکایت بھی کر رکھی ہے۔ اشتیاق احمد وزیر ہائیر ایجوکیشن پنجاب راجہ یاسر ہمایوں کے پرسنل سٹاف افسر ہیں اور انھوں نے پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن میں اپنی ڈیپوٹیشن کرا رکھی ہے۔

ایم پی اے اسوہ آفتاب نے اشتیاق احمد کے خلاف انکوائری کرنے اور محکمہ ہائیر ایجوکیشن میں کئی سالوں سے تعینات اساتذہ کی تقرریوں کی بھی تحقیقات کا مطالبہ کیاہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.