خیبر پختونخوا: 8 یونیورسٹیز میں تعینات نئے وائس چانسلرز کا مڈ ٹرم آڈٹ ہوگا
- June 21, 2017 2:50 pm PST
پشاور
خیبر پختونخوا کی 8 سرکاری یونیورسٹیز میں حکومت کی جانب سے تین سال کے لیے وائس چانسلرز تعینات کیے گئے ہیں اور نئے تعینات ہونے والے وائس چانسلرز کا مڈ ٹرم آڈٹ بھی کیا جائے گا جس کی بنیاد پر ان کی پرفارمنس کا جائزہ لیا جائے گا۔
پختونخوا یونیورسٹیز ایکٹ 2012ء کے تحت سرچ کمیٹی کے فائنل کردہ 27 ناموں میں سے نو افراد کو یونیورسٹیز کا وائس چانسلرز تعینات کیا گیا ہے۔
تین سال کیلئے تعینات ہونے والے نئے وائس چانسلرز کی فہرست کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف خان پشاور یونیورسٹی ‘پروفیسر ڈاکٹر ثقلین نقوی باچا خان یونیورسٹی چارسدہ ‘ پرو فیسر ڈاکٹر افتخار حسین یو ای ٹی پشاور کا وائس چانسلر لگایا گیا ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر امتیاز علی صوابی یونیورسٹی ‘ڈاکٹر جہان بخت خوشحال خان خٹک یونیورسٹی کرک ‘ پروفیسر ڈاکٹر جمیل احمد کوہاٹ یونیورسٹی ‘ ڈاکٹر قمر الوہاب شہدائے اے پی ایس ٹیکنالوجی یونیورسٹی نوشہرہ اور ڈاکٹر کلیم عباسی ہری پور یونیورسٹی کے وائس چانسلر مقرر کر دیئے گئے ہیں۔
خیبر پختونخوا حکومت نے وائس چانسلرز کی تقرری تین سال کے لئے کی ہے۔
سابق چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر عطاء الرحمن کی سربراہی میں قائم سرچ کمیٹی نے وائس چانسلرز کے اُمیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا تھا۔ صوبے کی 9 یونیورسٹیز کیلئے 191امیدواروں نے درخواستیں جمع کرائی تھیں جس میں سے 57 اُمیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا گیا تھا۔
سرچ کمیٹی نے ان 57 اُمیدواروں میں سے 54 اُمیدواروں کے انٹرویوز کیے جس میں سے 27 اُمیدوار شارٹ لسٹ کیے گئے۔ یہ نام وزیر اعلیٰ پختونخوا کو بھجوائے گئے جس میں سے وائس چانسلرز تعینات کیے گئے۔
واضح رہے کہ پختونخوا کی ان سرکاری یونیورسٹیز میں مستقل وائس چانسلرز کے عہدے چھ مہینے سے خالی تھے جہاں اب مستقل تعیناتیاں کر دی گئی ہیں۔
خیبر پختونخوا کی سرچ کمیٹی میں ڈاکٹر عطاء الرحمن، بنک دولت پاکستان کے سابق گورنر عشرت حسین، رفاء انٹرنیشنل یونیورسٹی کے ریکٹر ڈاکٹر جی ایم میانہ، وائس چانسلر لمز ڈاکٹر سہیل نقوی، ڈین لمز ڈاکٹر عارف نذیر بٹ، پلاننگ کمیشن پاکستان کے سابق ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر اکرم شیخ اور سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ظفر علی شاہ شامل ہیں۔