کینئرڈ کالج میں کانووکیشن، 620 گریجویٹس میں ڈگریاں تقسیم
- March 30, 2017 5:54 pm PST
لاہور
کینئرڈ کالج کے 80 ویں کانووکیشن میں بی ایس آنرز کی 462 ڈگریاں جبکہ ایم فل کی 158 ڈگریاں تقسیم کی گئیں کانووکیشن میں میں منگت رائے گولڈ میڈل شعبہ انگریزی کی فاطمہ ساجد کو، میرافیلبوس گولڈ میڈل فائن آرٹس کی وفا اختر کو دیا گیا۔
کانووکیشن میں بوس ویل گولڈ میڈل ثانیہ سیسال، للی نجم الدین میڈل عفیفہ ظہیر کو، مُنیر احمد میڈل نور وسیم کو، انوار الحق گولڈ میڈل کنزہ اکرام کو، انگوری میڈل کنزہ رحیم کو، ایس ایم ظفر میڈل رمشا نواز کو، حنا خورشید اور سمیعہ نیازی کو بھی بہترین تعلیمی کارکردگی پر میڈلز دیے گئے۔
کانووکیشن میں صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن سید رضا علی گیلانی، چیئرپرسن پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر نظام الدین، چیئرمین بورڈ آف گورنرز کینئرڈ کالج اور بشپ آف لاہور ڈاکٹر الیگزینڈر جان ملک، پرنسپل کالج ڈاکٹر رخسانہ ڈیوڈ، وائس چیئرمین ایرک میسی، سابق وائس چانسلر جی سی یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر خلیق الرحمن سمیت گریجویٹس اور اُن کے والدین نے بھی شرکت کی۔
کانووکیشن میں ڈاکٹر الیگزینڈر جان ملک اور پرنسپل کالج ڈاکٹر رخسانہ ڈیوڈ نے سالانہ کارکردگی رپورٹ بھی پیش کی۔
وزیر ہائر ایجوکیشن سید رضا علی گیلانی کہتے ہیں کہ کینئرڈ کالج کے تعلیمی معیار کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے اب یونیورسٹی کا درجہ مل جانا چاہیے وہ اسے یونیورسٹی بنوانے کی کوشش کریں گے۔ رضا علی گیلانی کا کہنا تھا کہ ہمارے تعلیمی اداروں کا نوجوان ہی اس ملک کی ترقی میں کردار ادا کرے گا۔
اُنہوں نے طلباء پر زور دیا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو اس ملک کے لیے وقف کریں اور اگر بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے جائیں تو واپس آکر پاکستان کی خدمت کریں۔
کانووکیشن میں ڈگری لینے والی طالبہ کنزہ رحیم کہتی ہیں کہ کینئرڈ کالج نے اُنہیں معیاری تعلیم دے کر اس ملک کا بہترین شہری بنا دیا ہے۔ وہ کہتی ہیں اگرچے ڈگری مکمل کرنا بہت مشکل ٹاسک تھا تاہم والدین کی سرپرستی اور اساتذہ کی محنت نے اسے ممکن بنادیا۔
کینئرڈ کالج کی ایک اور گریجویٹ رمشا نواز کہتی ہیں کہ کینئرڈ کالج سے پڑھنا ان کی زندگی کا خواب تھا اور وہ کینئرڈ کالج کو ہمیشہ یاد رکھیں گی۔