اسلامیہ کالجیٹ سکول پشاورکو فنڈز کی کمی، امتحانات ملتوی
- January 30, 2018 12:10 am PST
پشاور: 100 سالہ قدیم تاریخی درسگاہ اسلامیہ کالجیٹ سکول شدید مالی بحران کا شکار ہوگئی۔ فنڈز کی کمی کے باعث فرسٹ ٹرم امتحان ہی ملتوی کردیئے گئے۔
پشاور کا تاریخی اسلامیہ کالجیٹ سکول 1913 میں قائم ہو جواسلامیہ کالج اور بعدمیں اسلامیہ کالج یونیورستی کی بنیاد بھی بنا اب شدید مالی بحران کا شکار ہو گیا ہے ۔ اسلامیہ کالج یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا تو اس سکول کی مالی خود مختاری چھن گئی۔ اب حال یہ ہے کہ سکول پرنسپل کے پاس چاک خریدنے کا بھی اختیار نہیں۔
فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث کاغذ ناپید ہو گیا اور سہ ماہی امتحان بھی نہیں لیا جا سکا۔
سیلف سپورٹ سکیم کے تحت سکول کی سالانہ آمدنی ڈھائی کروڑ روپے سے ذیادہ ہے۔ مگر آمدنی یونیورسٹی کے اکاؤنٹ میں جانے کے باعث سکول کی یہ حالت ہے کہ عمارت شکستہ ہونے لگی ہے اور مرمت کا یہ حال ہے کہ سکول میں پانی کے نلکے تک نایاب ہو گئے ہیں۔
یہ وہ ادارہ ہے جہاں سے 4 سابق گورنر مسعود کوثر، خورشید علی خان، ارباب سکندر، ایم عالم خان، سابق وزیراعلیٰ ارباب جہانگیر، قاضی حسین احمد، پشتو شاعر امیر حمزہ شنواری، ہاکی کے سابق کپتان قاضی محب جیسی ان گنت شخصیات نے تعلیم حاصل کی۔ مگر اب اسے یکسر نظر انداز کرنا اس ادارے کی تاریخی اہمیت کے ساتھ نا انصافی ہے۔