یونان کے سکولوں میں مذہبی نصاب تبدیل؛ وزیر تعلیم نے پارلیمنٹ کو آگاہ کر دیا
- September 2, 2016 6:11 pm PST
![taleemizavia single page](https://taleemizavia.com.pk/wp-content/uploads/2016/09/Gr.jpg)
ویب ڈیسک
یونان کے سکولوں میں مذہب کی دی جانے والی تعلیم کو یکسر تبدیل کیا جارہا ہے۔
سکولوں میں پڑھائے جانے والے نصاب میں مختلف مذاہب سے متعلق موضوعات بھی شامل کیے جائیں گے۔
یونان کے وزیر تعلیم نکوس فیلیس نے نصابی اصلاحات کا اعلان کر دیا ہے۔
وزیر تعلیم نے یہ اعلان پارلیمنٹ میں نئے ایجوکیشن بل کی مںظوری کے بعد کیا ہے۔
پارلیمنٹ میں خطاب کے دوران نکوس فیلیس نے بتایا کہ ملک میں دی جانے والی ہر سطح کی تعلیم کے مذہبی نصاب میں تبدیلی کی جارہی ہے۔ ہم مذہب نصاب کا نیا پروگرام نافذ کرنے جارہے ہیں۔
وزیر تعلیم نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ نیا نصاب سپیشل کمیٹی کی سفارشات کو مد نظر رکھتے ہوئے تیار کیا جارہا ہے جس میں یونان کے چرچ اور الہیات یعنی مختلف مذاہب کے ماننے والوں کی آراء شامل ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ نصاب کو تبدیل کرنے کا فیصلہ ریاست کا ہے۔
وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ نئے نصاب کے مطابق اساتذہ کی ٹریننگ کا بھی آغاز کیا جائے گا۔ اُنہوں نے بتایا کہ نصاب تعلیم میں کرسچیئن آرتھوڈکس اور یونان میں رہنے والے دیگر مذاہب کے پیروکاروں کے نظریات کو بھی مد نظر رکھا جائے گا۔
یہ نصاب یوں ترتیب دیا جائے گا کہ بین المذاہب ہم آہنگی پیدا ہوسکے۔
یونان میں ڈیپارٹمنٹ آف ریلیجیئس ایجوکیشن موجود ہے اور یہ محکمہ اس نصاب کی تیاری میں معاونت کرے گا۔ نئے مذہبی نصاب میں عقائد، رسوم ورواج اور الہیات کے ارتقاء اور عبادات سے متعلق موضوعات شامل ہوں گے۔
یونان میں مسلمان، کیتھولک اور یہودی کی آبادی دو فیصد ہے جبکہ اٹھانوے فیصد آبادی کرسچیئن آرتھوڈکس کے پیروکاروں کی ہے۔