فاٹا: جامعہ صدیقیہ خانقاہ بنوریہ کی آلات موسیقی نذر آتش کرنے پر معافی

  • September 10, 2017 2:09 pm PST
taleemizavia single page

فاٹا

خیبرایجنسی کی تحصیل لنڈی کوتل میں واقع مدرسہ جامعہ صدیقیہ اور خانقاہ بنوریہ آشخیل کی انتظامیہ نے گزشتہ روز آلات موسیقی نذر آتش کرنے پر  پولیٹیکل انتظامیہ اور عوام سے معافی مانگ لی ہے اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ کے دفتر میں جمع کرائے گئے معافی نامہ میں انہوں نے مستقبل میں اس قسم کی کارروائیاں نہ کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔

واضح رہے کہ خیبر ایجنسی کی تحصیل لنڈی کوتل کے آستانہ بنوریہ آشخیل کی انتظامیہ نے دیگر اہل علاقہ کے ہمراہ عید الاضحیٰ کے دنوں میں محفل موسیقی پر چھاپہ مارا تھا اور وہاں سے آلات موسیقی برآمد کی تھیں، جس کو جمعہ کے روز 8 ستمبر کو نذر آتش کر دیا گیا تھا۔

لنڈی کوتل کے علاقے آشخیل میں دارالعلوم صدیقیہ خانقاہ بنوریہ کے سجادہ نشین سید محمد ابراہیم المعروف باچا جان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ان کے علاقے میں شراب نوشی، جوا اور موسیقی کی محفلوں پر پابندی عائد ہے لیکن عید کے روز کچھ لوگوں نے وہاں موسیقی کی محفل سجائی تھی۔

انھوں نے مقامی رہنما، مریدین اور خاصہ داروں کے ساتھ مل کر چھاپے مارے اور موسیقی کے آلات اور ان لوگوں کو دارالعلوم لایا گیا تھا جس کے بعد پکڑے گئے افراد نے سب کے سامنے معافی بھی مانگی۔ سجادہ نشین کا کہنا تھا کہ ان کارروائیوں میں انہیں خاصہ دار اہلکاروں کی بھی مدد حاصل ہیں جبکہ مستقبل میں اس قسم کی محلفیں سجھانے والوں کے 2 کمرے نذر آتش کئے جائیں گے۔

واقعہ کی اطلاع ملنے پر اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ نیاز محمد آفریدی نے نوٹس لیتے ہوئے مدرسہ کی انتظامیہ کو آلات موسیقی نذر آتش کرنے اور محفلیں سجھانے والوں کے کمروں کو جلانے کے اعلان پر عدالت طلب کرلیا تھا۔

معافی

مدرسہ کی انتظامیہ نے اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ عدالت میں معافی نامہ جمع کرادیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ”کل (8 ستمبر کو جمعہ کے روز) بمقام دارالعلوم صدیقیہ آشخیل لنڈی کوتل میں جو آلات موسیقی نذر آتش اور اعلانات کئے گئے تھے یہ ایک غلط  فہمی کے بنیاد پر سرزد ہوئے تھے، ہم آئندہ کےلئے محتاط رہیں گے اور قانون ہاتھ میں نہیں لیں گے، ہم اپنے کئے پر نادم ہیں اور آئندہ پر امن شہریوں کی طرح رہیں گے۔

اس معافی نامے پر محمد الیاس بنوری عرف خان لالا، محمد حبیب بنوری، محمد اسحاق بنوری اور خانہ دار نامی افراد کے دستخط ہوئے ہیں اور ان کے نام بھی درج ہیں۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *