پنجاب میں تعلیمی اصلاحات کیلئے چودہ نکاتی روڈ میپ
- February 15, 2017 6:43 pm PST
لاہور/سٹاف رپورٹر
صوبائی وزیر تعلیم ہائر ایجوکیشن سید رضا علی گیلانی کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب کو مختلف کالجوں میں 7ہزار لیکچررز کی کمی کا سامنا ہے۔ اس کمی کو جلد از جلد پورا کرنے کیلئے وزیراعلیٰ کو یہ تجویز پیش کی جائے گی کہ پنجاب پبلک سروس کمیشن کے توسط سے تعلیمی ریکروٹمنٹ کیلئے الگ کمیشن بنانے کا بندوبست کیا جائے۔
یہ بات اُنہوں نے لاہور ایجوکیشن رپورٹرز ایسوسی ایشن الائنس کے نومنتخب عہدیداروں کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ارفع کریم ٹاور میں منعقدہ اس تقریب میں چیئرپرسن پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر نظام الدین، ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شاہد سرویا بھی موجود تھے۔
حلف لینے والوں میں صدر سید سجادکاظمی، نائب صدر مریم رفیع، سیکرٹری جنرل عاطف پرویز، سیکرٹری فنانس میاں ذوہیب اور سیکرٹری فنانس میں بلال احسن شامل ہیں۔
تقریب سے خطاب میں سید رضا علی گیلانی نے کہا کہ حکومت کو 5ہزار پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈرز کی بھی ضرورت ہے۔اس حوالے سے امید ہے کہ800ایکڑ پر محیط لاہور نالج پارک پاکستانی طالبعلموں کو عالمی معیار کی تعلیم و تحقیق کی
سہولیات مہیا کرئے گا۔
اس ضمن میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ اعلیٰ تعلیم کے اداروں میں استاد اور طالبعلموں کی فی کلاس شرح 1تا 30تک محدود رکھی جائے تا کہ استاد ہر طالبعلم پر انفرادی توجہ دے۔ اُنہوں نے کہا کہ پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کے توسط سے جامعات میں جدید تحقیق و تربیت کی فراہمی کے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔اس حوالے سے 14نکات پر مشتمل روڈ میپ متعین کرکے وائس چانسلرز کو مستقبل کے اہداف دے دیئے گئے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ 5بڑے شہروں میں فیکلٹی ڈویلپمنٹ کے ادارے قائم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ہماری کوشش ہے کہ تربیتی ادارے ضلعی سطح پر بھی قائم کئے جائیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں دینے سے گریزاں نجی تعلیمی اداروں کے بارے میں رپورٹ طلب کر لی گئی ہے اور اس حوالے سے چیک اینڈ بیلنس پر مبنی نظام
جلد متعارف کروایا جائے گا۔
چیئرپرسن پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر نظام الدین نے کہا کہ رسول یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اور یونیورسٹی آف ہوم اکنامکس کے قیام کے علاوہ 20ہزار ٹیچرز کی تربیت کا پلان وضع کر لیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ آئندہ سال سے صوبے بھر میں 72کمیونٹی کالجز کا قیام بھی تجویز کیا گیا ہے۔اس منصوبے کے تحت 4کمیونٹی کالج پہلے ہی قائم کئے جا چکے ہیں۔
ان کالجز کے طالبعلموں کو مارکیٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ تعلیم دی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ 500فیکلٹی ممبران کو سرکاری خرچے پر پی ایچ ڈی کروانے کے منصوبے کے تحت اس سال 100سکالر شپ دیئے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اس سال 1100تعلیمی کانفرنسز کے انعقاد کے ساتھ ساتھ 35پوسٹ ڈاکٹرل سکالر شپ بھی دیئے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اقدامات سے اعلیٰ تعلیم کے شعبے کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ رکھنے میں مدد ملے گی۔