پنجاب حکومت کی من پسند پبلشرز کو نوازنے کی پالیسی میں تیسری بار تبدیلی
- October 20, 2020 6:09 pm PST
لاہور: وزارت سکولز پنجاب نے سکولوں کے لئے کتابوں کی خریداری میں من پسند پبلشرز کو نوازنے کے لئے ڈٹ گئی، من پسند پبلشرز کو نواز نے کے لیے پالیسی میں تیسری بار تبدیلی، ایجوکیشن اتھارٹیز کو ٹینڈرز دستاویز سے جزوی کتابیں خریدنے کی اجازت دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے گیارہ اضلاع کے سرکاری سکولوں کے لیے کتابوں کی خریداری میں من پسند پبلشرز کو نواز نے کا نیا قانون نافذ کردیا گیا، پنجاب میں سرکاری سکولوں میں 49 کروڑ روپے مالیت کی کتابیں من پسند پبلشرز کو نوازنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
محکمہ سکولز کے ذیلی ادارے پی ایم آئی یو نے ٹینڈرز دستاویز سے جزوی کتابیں خریدنے پر عائد پاپندی ختم کر دی ہے، پی ایم آئی یو نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز کو ٹینڈرز پالیسی میں ترامیم کر کے نیا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔
زوی کتابیں خریدنے کی پالیسی نافذ ہونے سے من پسند پبلشرز کی منتخب کردہ ہزاروں کتابیں خریدی جائیں گی، نئی پالیسی کے اطلاق سے پبلشرز ٹینڈرز دستاویز میں شامل تمام کتابوں کی فراہمی کے پاپند نہیں ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹینڈرز دستاویز سے کتابوں کو منتخب کر کے سکولوں کو فراہم کیا جائے گا، نئی پالیسی کے نفاذ سے من پسند پبلشرز سے 40 کروڑ روپے مالیت کی کتب خریدی جائیں گی، سینکڑوں پبلشرز کےاحتجاج کے باوجود محکمہ سکولز چارپبلشرز کو نوازنے کے لئے پالیسیوں میں بار بار تبدیلی کر رہا ہے، نئی پالیسی میں کہا گیا ہے کہ جن اضلاع میں ٹینڈرز دوبارہ سے کیے جارہے ہیں وہاں یہ قانون نافذ ہوگا۔
پبلشرز کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ الفیصل ناشران، سنگ میل، علم و عرفان، مقبول اکیڈمی کو نوازنے کے لیے پنجاب حکومت کے وزیر سکولز مراد راس پشت پناہی کر رہے ہیں تاہم مراد راس اس الزام کو متعدد پریس کانفرنسز میں مسترد کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ برطانوی ادارے ڈیفیڈ نے پنجاب حکومت کو کتابوں کی خریداری کے لیے 49 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے ہیں۔