او لیول کی کتاب میں پاک فوج کیخلاف مواد پڑھانے کا انکشاف
- May 24, 2018 11:22 pm PST
لاہور: آمنہ مسعود
اولیول کے طلبہ کو پاکستانی فوج کے خلاف متنازع نصاب پڑھائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ کیمبرج انٹرنیشنل سسٹم کے تحت پاکستان میں او لیول کے طلباء کو پاکستان اسٹڈی کی پڑھائی جانے والی کتاب دی ہسٹری اینڈ کلچر آف پاکستان میں پاک فوج کے خلاف متنازعہ مواد پڑھایا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نائجل کیلی مصنف نے بنگلہ دیش کے رہنما شیخ مجیب الرحمن کا پاکستانی فوج کے خلاف متنازعہ بیان لکھا ہے اس ایڈیشن کو پاکستان میں نظر ثانی کرکے او لیول کے طلبہ کوپڑھایا جا رہا ہے۔
صوبہ پنجاب میں پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے ایکٹ 2015ء کے تحت بورڈ کی منظوری کے بغیر کسی قسم کا مسودہ، کتاب شائع کرنا غیر قانونی عمل ہے۔
یہ کتاب پاکستان کے چاروں صوبوں میں اولیول کے طلبہ کو پڑھائی جا رہی ہے جس کے صفحہ نمبر 196 میں سورس اے کے نام سے شیخ مجیب کی تقریر کا ایک متنازع حصہ تحریر کیا گیا ہے جس کو ان کی 26 مارچ 1971ء کی تقریر کا پارٹ قرار دیا گیا ہے۔
اس کتاب کے ابتدائی صفحات میں پاک بھارت تعلقات کے تناظر میں پاکستان کا چھاپا گیا نقشہ ہی غلط ہے اس نقشے مین آزاد کشمیر کو متنازعہ علاقہ قرار دیا گیا ہے۔ یہ کتاب پاکستان میں پیک پبلشرز کی جانب سے شائع کی گئی ہے ۔
اس کتاب کی ایڈیٹر ثمینہ جبار اور پراجیکٹ مینجر روبینہ سلطانہ کے خلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ پبلشرز کے گودام پر چھاپہ مار کر بورڈ کی جانب سے تمام کتابوں کو بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔
ماہرینِ تعلیم کا کہنا ہے کہ مصنف کی جانب سے جان بوجھ کر یہ متنازع پیرا طلبہ کو پڑھایا جا رہا ہے جو ایک قابل شرم امر ہے۔ اسی صفحہ 196 پر پیرا کے نیچے دو ننگے بچوں کی تصویر کشی کی گئی ہے جنہیں بنگلا دیشی ظاہر کر کے ان کے اردگرد میزائل دکھائے گئے ہیں۔