بہاولپور کالج کے پروفیسر کے قاتل خطیب حسین کو سزائے موت
- January 17, 2021 10:52 am PST
بہاولپور: نمائندہ خصوصی
بہاولپور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پروفیسر خالد حمید قتل کیس کا فیصلہ سنادیا۔
بہاولپور کے 133 سالہ پرانے گورنمنٹ صادق ایجرٹن کالج میں شعبہ انگریزی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کو 20 مارچ 2019ء میں کالج کے اندر ایک طالب علم خطیب حسین نے چھریوں کے وار کرکے قتل کردیا تھا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت پروفیسر خالد حمید قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ایک ملزم کو سزائے موت کا حکم جبکہ دوسرے ملزم کو 7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
سزائے موت کے مجرم خطیب حسین نے 2019 میں پروفیسر کو اسٹاف روم میں قتل کیا تھا۔
طالب علم نے پروفیسر خالد حمید پر اسلام مخالف ہونے کا الزام عائد کیا تھا اور بیان میں کہا تھا کہ شعبہ انگریزی کے فن فیئر پروگرام کیلئے وہ لڑکیوں کو ناچ گانے کی مشق کرا رہا تھا۔
ملزم کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر اس کی پروفیسر سے بحث ہوئی اور اختلاف کے بعد اس نے طیش میں آکر چھری کے پے در پے وار پروفیسر کو قتل کیا۔
فاضل سپیشل جج انسداد دہشت گردی عدالت بہاولپور مہر ناصر حسین نے بہاولپور کے مشہور مقدمہ قتل کا فیصلہ سنایا۔ مرکزی ملزم خطیب حسین کو جرم ثابت ہونے پر دو مرتبہ سزائے موت جبکہ اعانت پر ساتھی ملزم ظفر حسین کو سات سات سال قید کی سزا سنائی ہے۔
ملزم خطیب حسین نے مذہبی نفرت کی بناء پر انگلش کے پروفیسر خالد حمید کو چھریوں کے پہ درپہ وار کر کے قتل کردیا تھا ملزم خطیب حسین کالج کا سٹوڈنٹ تھا جس نے مبینہ طور پر ظفر حسین کے ایماء اور بھڑکانے پر جرم کا ارتکاب کیا ملزمان کے خلاف تھانہ سول لائنز بہاولپور میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مورخہ 20مارچ 2019ء میں مقدمہ درج کیا گیا تھا