حکومتی نا اہلی: پنجاب میں 85 فیصد خصوصی بچے تعلیم سے محروم

  • March 28, 2019 9:03 pm PST
taleemizavia single page

لاہور: سجاد کاظمی

پنجاب میں معذور بچوں کے لیے سپیشل سکولز کی قلت کے باعث بہت بڑی تعداد سکول جانے سے محروم ہے اور حکومت کی جانب سے معذور بچوں کو تعلیم دینے کا مناسب انتظام موجود نہیں‌ ہے.

اس ضمن میں‌ ادارہ تعلیم و آگہی نے پنجاب میں پہلی مرتبہ معذور بچوں کے سروے پر مشتمل تعلیمی رپورٹ جاری کر دی ہے. رپورٹ کی لانچنگ تقریب لاہور کے پرل کانٹیننٹل ہوٹل میں منعقد ہوئی جس میں ادارے کی سربراہ بیلا رضا بھی موجود تھیں.

اس رپورٹ کے مطابق لاہور میں 16فیصد امیر ترین گھرانوں کی لڑکیاں 14فیصد لڑکے سکولوں سے باہر ہیں۔47فیصد لڑکیاں جبکہ53فیصد لڑکے معذور پائے گئے جس میں سےسنجیدہ نوعیت کی معذوری کے 30فیصد بچے آوٹ آف سکول ہیں۔

ادارہ تعلیم و آگاہی کے تحت پنجاب کے 150گاﺅں 3 ہزار گھروں کے8 ہزار 345معذور بچوں کا سروے کیا گیا ہے۔ اثر رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 18.49 جبکہ لاہور میں 13.23 فیصدبچے معذور پائے گئے.

رپورٹ کے مطابق 1264 معذور بچوں میں سے صرف 183بچے سپیشل سکولوں میں زیر تعلیم ہیں جبکہ باقی 85.5 فیصد بچے دوسرے بچوں کے ساتھ نارمل سکولوں میں زیر تعلیم جس کی وجہ سے 85.5 فیصد سے زائد معذور بچے اپنے تعلیمی حقوق سے بھی محروم ہیں۔

سروے کے مطابق معذور بچوں کی تعلیمی ذمہ داری 29 فیصد گورنمنٹ،25 فیصد پرائیویٹ جبکہ 46 فیصد این جی اوز نبھا رہی ہیں. 5.72 فیصد یعنی477 بچے سنجیدہ قسم کی معذوری کے حامل پائے گئے اور اس قسم کی نوعیت کی معذوری کے سنجیدہ 30فیصد بچے آوٹ آف سکول ہیں۔

معذور بچوں میں 54 فیصد بہرے جبکہ 46 فیصد دیکھنے کی صلاحیت سے محروم ہیں۔ بہرے بچوں میں 94.14 فیصد انگریزی کا ایک فقرہ تک پڑھنے سے قاصر ہیں دوسری جانب دیکھنے کی صلاحیت سے محروم 49.24 فیصد بچے انگریزی کا فقرہ پڑھنے سے قاصر ہیں۔

دوسری جانب لاہور اور راجن پور کے اضلاع میں لڑکے اور لڑکیوں کی تعلیمی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اثر رپورٹ 2018کے مطابق لاہور میں تعلیم کے حوالے سے لڑکے لڑکیوں میں صنفی امتیاز میں 4فیصد اضافہ ہوا ہے۔

لاہور میں 16 فیصد امیر ترین گھرانوں کی لڑکیاں 14فیصد لڑکے سکولوں سے باہر ہیں اگر غریب بچوں کا سروے دیکھا جائے تو پانچ سے16سال کے21 فیصد غریب ترین لڑکے سکولوں سے باہر اور27فیصد غریب ترین لڑکیاں سکول جانے سے قاصر ہیں۔

انرولنمنٹ کے حوالے سے 6 فیصد بچیاں اور5فیصد لڑکے سکولوں سے باہر ہیں اس طرح مجموعی طور پر11 فیصد بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ گورنمنٹ سکولوں میں 46 فیصد لڑکیاں 54 فیصد لڑکے جبکہ پرائیویٹ سکولوں میں47 فیصد لڑکیاں اور53 فیصد لڑکے سکولوں میں زیر تعلیم ہیں۔ 44 فیصد مائیں اور43 فیصد والدین پرائمری یا اس سے زیادہ پاس ہیں۔ یعنی اس کے مطابق 13 فیصد مائیں اور والد بالکل ان پڑھ ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *