حساس اداروں کی جامعہ کراچی میں کارروائی، میڈیا داخلہ پر پاپندی عائد

  • September 6, 2017 12:21 am PST
taleemizavia single page

کراچی

جامعہ کراچی نے اپنے طلبہ کا ریکارڈ حساس اداروں کو دینے کا فیصلہ کرلیا ،فیصلہ دہشت گردی میں جامعات کےطلبہ کے ملوث ہونے پر کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق جامعہ کراچی کے طلبہ کا ریکارڈ حساس اداروں کو دینے کے فیصلے کی منظوری اکیڈمک کونسل کے آئندہ اجلاس میں لی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ طلبہ کا ریکارڈ دینے کا فیصلہ دہشت گردی میں جامعات کے طلبہ کے ملوث ہونے پر کیا گیا ہے جبکہ جامعہ کراچی کی جانب سے طلبہ سے مقامی پولیس اسٹیشن کا کریکٹر سرٹیفکیٹ لینے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کے رہنما خواجہ اظہار پر حملے میں مبینہ طور پر ملوث عبدالکریم جامعہ کراچی کا طالب علم ہے ۔

ذرائع کے مطابق عبدالکریم سروش صدیقی نےبی ایس اپلائیڈ فزکس میں 2010 میں داخلہ لیاتھا اور چار سالہ بی ایس پروگرام 7 سال میں بھی مکمل نہیں کرسکا۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ عبد الکریم اکثر غیر حاضر رہتا تھا اور پڑھائی میں کمزور تھا۔

دریں اثنا انسداد دہشت گردی کے اہلکاروں نے کراچی کی نجی یونیورسٹی میں چھاپہ مار کر عبد الکریم سروش کے قریبی ساتھی کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ عبد الکریم نے دو ہزار تیرہ میں افغانستان سے تربیت حاصل کی تھی اور وہ کالعدم تنظیم جیش محمد کے لیے بھی کام کرتا رہا ہے۔

عبد الکریم کے گھر سے ملنے والی اشیاء سے کراچی میں انصار الشریعہ کا بہت بڑا نیٹ ورک کے کام کرنے کا انکشاف ہوا ہے اور اس تنظیم میں کراچی کے تعلیم یافتہ افراد کام کر رہے ہیں۔ حساس اداروں نے عبد الکریم سروش کے گھر سے موبائل فون، کمپیوٹر سے اہم ریکارڈ جمع کیا ہے۔ اس ریکارڈ سے کراچی میں انصار الشریعہ کی پوری تنظیم کی شناخت ہوگئی ہے۔

دوسری جانب انصار الشریعہ کے اب تک سامنے آنے والے تینوں دہشت گردوں کے والد پروفیسرز ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس تنظیم کے زیادہ تر کارکن کراچی میں گلزار، ہجری اور سچل کے علاقوں میں رہائش پذیر ہیں۔

علاوہ ازیں این ای ڈی یونیورسٹی میں وائس چانسلر ڈاکٹر سروش لودھی کی زیر صدارت اجلاس ہوا،جس میں داخلی و خارجی راستوں پر سیکورٹی اور سی سی ٹی وی کیمروں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

ترجمان یونیورسٹی کے مطابق اجلاس میں انتظامی افسران ،سیکورٹی انچارج اور ہاسٹل وارڈن کی شرکت کی،اجلاس میں جامعہ اور طلبہ کی سیکورٹی کے اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا۔

دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق جامعہ کراچی میں میڈیا کے داخلے پر پاپندی عائد کر دی گئی ہے اور حساس اداروں کی کارروائی کے دوران میڈیا اور یونیورسٹی حکام کو بھی کسی قسم کی اطلاع نہیں دی جائے گی۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *