لاہور کی سرکاری یونیورسٹیز میں 20 ہزار افغان مہاجرین ٹھہرانے کا فیصلہ
- August 27, 2021 11:40 am PST
لاہور: آمنہ مسعود
افغانستان کی موجودہ سیاسی صورت حال کے باعث افغان شہری اپنا وطن چھوڑ کر ہجرت کر رہے ہیں، اس ضمن میں پاکستان میں افغان مہاجرین پہنچ رہے ہیں۔ تعلیمی زاویہ کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق لاہور کی تین بڑی سرکاری یونیورسٹیوں میں افغان مہاجرین کو ٹھہرانے کا بندوبست کیا گیا ہے۔
یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے کالا شاہ کاکو کیمپس میں 20 افغان مہاجرین قیام پذیر ہوں گے، مذکورہ تینوں یونیورسٹیوں کو خالی کرانے کے احکامات بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔
تینوں یونیورسٹیوں کے ہاسٹلز میں رہائش پذیر طلباء وطالبات، ملازمین اور اساتذہ سے کمرے خالی کرائے جائیں گے۔ تعلیمی زاویہ سے گفتگو کرتے ہوئے یونیورسٹی کے اساتذہ نے بتایا ہے کہ رات گئے ایڈیشنل کمشنر لاہور امان اللہ قدوائی کی قیادت میں اعلیٰ افسران نے کیمپسز کا ہنگامی دورہ کیا۔
ضلعی انتظامیہ نے یونیورسٹیوں کے افسران کو ہاسٹلز خالی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ تعلیمی زاویہ کو موصول ہونے والی تصاویر کے مطابق، یو ای ٹی کالا شاہ کاکو کیمپس میں پچاس سے زائد پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں اور ہاسٹل کے کمرے خالی کرائے جارہے ہیں۔
سرکاری یونیورسٹیوں سے طلباء کو نکال کر افغان مہاجرین کو ٹھہرانے پر اساتذہ و طلباء کی جانب سے شدید رد عمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔ اساتذہ کہتے ہیں کہ 20 ہزار افغان مہاجرین کو کیمپس میں رہائش دینے سے تعلیمی ماحول خراب ہوگا، حکومت کو چاہیے کہ وہ کسی سرائے میں ان مہاجرین کی رہائش کے انتظامات کرے۔