پنجاب یونیورسٹی میں طلباء ریلی پر جمعیت کے کارکنوں کا حملہ
- March 20, 2019 11:42 pm PST
لاہور: انسٹیٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل اسٹڈیز پنجاب یونیورسٹی کے طلباء نے یونیورسٹی میں ٹرانسپورٹ کی سہولیات میسر نہ ہونے کے خلاف انتظامیہ کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی۔
طلباء کی اس احتجاجی ریلی کو وائس چانسلر دفتر پہنچنے سے پہلے ہی راستے میں جمعیت کے کارکنوں کی جانب سے روکا گیا اور احتجاج ختم کرنے کا کہا گیا جس کے بعد جمعیت کے کارکنوں نے ریلی میں شریک لڑکے اور لڑکیوں پر ڈنڈے برسا دیے اور شرکاء کے پاس موجود پوسٹرز بھی پھاڑ دیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق سوشیالوجی کے طلباء کی جانب سے یہ ریلی وائس چانسلر دفتر کی جانب گامزن تھی کہ ریلی کے شرکاء کو شعبہ ایم ایم جی کے سامنے گارڈز اور پولیس کی جانب سے روک دیا گیا۔ اس دوران جمعیت کے کارکن بھی موقع پر پہنچ گئے اور ریلی کا روٹ آئی سی ایس اور آئی بی اے کی بجائے رہائشی کالونی کی طرف موڑنے کا کہا گیا۔
گارڈز اور پولیس کی مداخلت کے بعد طلباء نے ریلی کا رُخ تبدیل کر لیا تاہم تین سو میٹر دور پہنچتے ہی ریلی کو جمعیت کے ڈنڈوں سے لیس کارکنوں نے روک لیا اور ریلی کے شرکاء پر تشدد شروع کر دیا گیا۔
ریلی کے شرکاء پر تشدد کے دوران پولیس اور یونیورسٹی گارڈز خاموش تماشائی بنے رہے اور جو طلباء تشدد کی موبائل فوٹیج بنا رہے تھے ان سے موبائل فون بھی چھین لیے گئے۔
اس واقعہ کے بعد طلباء نے یونیورسٹی وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز احمد سے مطالبہ کیا ہے کہ تشدد کرنے والے کارکنوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔
تعلیمی زاویہ کو موصول ہونے والی فوٹیج کے مطابق جمعیت کے کارکنوں نے ریلی کے شرکاء کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔