ادویات کی قیمتوں میں اضافہ: 31 دوا ساز کمپنیوں کیخلاف ڈریپ کا ایکشن
- April 7, 2019 10:31 pm PST
اسلام آباد: ادویات کی قیمت میں غیر قانونی اضافے میں ملوث 31 دوا ساز کمپنیوں کے خلاف ڈریپ نے ایکشن لیا ہے ۔
وفاقی وزیر صحت کے ترجمان کے مطابق عامر کیانی کی ہدایت پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے غیر قانونی طور پر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے زائد قیمت وصول کرنے والی ادویہ ساز کمپنیوں کی 143 ادویات قبضے میں لےلی گئیں۔ جو ادویہ ساز کمپنیاں غیر قانونی اضافے میی ملوث ہیں ان کے خلاف سخت قانون کاروائی کی اور بھاری جرمانے کیے گئے ہیں۔
وہ دوا ساز کمپنیاں جو عوام سے زائد قیمتیں وصول کر رہی تھیں ان کی ادویات کی پروڈکشن بند کر دی گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق ڈریپ کے ایس آر او 913 کے تحت زائد قیمت وصول کرنے والی کمپنیوں پر بھاری جرمانے وصول کرنے کے علاوہ ان سے ریکوری بھی کی جاے گی۔
وفاقی وزیر عامر کیانی کا کہنا تھا کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جاے گا، عوام کو مناسب قیمت پر اور معیاری ادویات کی فراہمی کے لیے حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے صوبائی دفاتر کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔ قانون شکنوں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر کریک ڈائون کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق چند ہفتے قبل ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا،
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان ( ڈریپ) نے ادویات کی قیمتوں میں 9 سے 15 فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا لیکن منافع خوروں نے ادویات پر 15 سے 35 فیصد اضافہ کردیا۔
ملک بھر میں فروخت ہونے والی درجنوں ادویات پر15 سے زائد فیصد اضافہ کر دیا گیا جب کہ جوڑوں کے درد، بریسٹ کینسرکی دوا اور ایریتھروسن پر بھی 15 فیصد سے زائد اضافہ کیا گیا ہے۔
اینٹی بائیوٹک کھانسی اور جلدی امراض کے سیرپ، سلیٹ پر بھی غیر قانونی طور پر اضافہ کیا گیا ہے جب کہ دمہ کے مریضوں کی دوا، برینٹل پر بھی 20 فیصد سے زائد اضافہ کیا گیا۔ اسی طرح دل کے امراض، خون کی کمی کی دوا، ای ویان وٹامن ای پر بھی ہوشربا اضافہ کیا گیا۔