امریکہ کی یونیورسٹیوں میں کنفیوشس سنٹرز بند کرنے کا فیصلہ

  • April 30, 2017 4:26 pm PST
taleemizavia single page

ویب ڈیسک

امریکہ کی یونیورسٹیوں میں قائم کنفیوشس انسٹی ٹیوٹس اور ریسرچ سنٹرز کو بند کرنے کی سفارش کی گئی ہے جنہیں براہ راست چینی حکومت فنڈز فراہم کر رہی ہے۔ یہ سفارش نیشنل ایسوسی ایشن آف سکالرز کی جانب سے سامنے آئی ہے۔

یہ سفارشات کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی درجنوں امریکی یونیورسٹیوں کے ساتھ معائدات اور خفیہ آپریشنز سے حاصل ہونے والی معلومات کے بعد مرتب کی گئی ہیں۔

امریکہ کی یونیورسٹیوں میں 103 کنفیوشس سنٹرز کام کر رہے ہیں جہاں چینی زبان اور ثقافت میں کم دورانیے کے کورسز پڑھائے جارہے ہیں۔ چین سے متعلق سافٹ امیج کو امریکی عوام کے سامنے لانے میں یہ سنٹرز کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں جس میں سٹینفورڈ اور کولمبیا یونیورسٹی کے سنٹرز سرفہرست ہیں۔

کنفیوشس سنٹرز کو فنڈز چائنا کی وزارت تعلیم ادا کرتا ہے جس سے ان سنٹرز میں تعینات عملہ اور اساتذہ کو تنخواہوں کی ادائیگی اور طلباء کے چین دوروں پر خرچ کیے جاتے ہیں۔ اس آفس کا نام چائینز لینگوئجز کونسل انٹرنیشنل ہے جو ہان بان کے نام سے مشہور ہے۔

نیشنل ایسوسی ایشن آف سکالرز کی رپورٹ کے مطابق ان سنٹرز میں سیاسی موضوعات پر بھ پڑھایا جاتا ہے جو چین کے لیے فائدہ مند ہوں۔

آؤٹ سورسڈ ٹو چائنہ؛ کنفیوشس انسٹیٹیوٹس اینڈ سافٹ پاور ان امریکن ہائر ایجوکیشن کے عنوان سے شائع ہونے والی اس رپورٹ کے مطابق جب تک امریکی یونیورسٹیوں اور کنیفوشس سنٹرز کے درمیان ہونے والے معائدات کو سامنے نہیں لایا جاتا اُس وقت تک ان سنٹرز کو بند کر دیا جائے۔

یہ رپورٹ ایک سو پچاسی صفحات پر مشتمل ہے۔ رپورٹ میں لکھا ہے کہ کنفیوشس سنٹرز کو ملنے والی امداد، چین کی یونیورسٹیوں کے ساتھ ان کے تعلقات، اساتذہ کی تقرریوں کا طریقہ کار اور بجٹ سمیت ہر قسم کی معلومات کو خفیہ رکھا جاتا ہے۔

اس سے ملتی جُلتی رپورٹ جون دو ہزار چودہ میں بھی جاری کی گئی تھی جسے امریکن ایسوسی ایشن آف یونیورسٹی پروفیسرز نے تیار کیا تھا۔ اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جب تک کنفیوشس سنٹرز کے اساتذہ، سلیبس اور ٹیکسٹ بک امریکی یونیورسٹیوں کے براہ راست کنٹرول میں نہیں دے دی جاتی اُس وقت تک ان سنٹرز کو کام کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔

دو ہزار تیرہ میں کینیڈین ایسوسی ایشن آف یونیورسٹی ٹیچرز نے سفارش کی تھی کہ کینیڈا کی یونیورسٹیوں میں کنیفوشس سنٹرز بند کر دیے جائیں۔

دو ہزار چودہ میں جب ہان بان کے ساتھ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کو کام جاری رکھنے کے معائدے کی توثیق کا وقت آیا تو یونیورسٹی آف شگاگو کے 100 سے زائد پروفیسرز نے پیٹیشن پر دستخط کیے جس میں کہا گیا کہ اس سنٹرز کے ذریعے مشکوک سرگرمیاں کی جارہی ہیں۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *