ڈبلیو ایچ او نے ہائیڈروکسی کلوروکوئن کے کورونا تجربات معطل کر دئیے
- May 27, 2020 3:09 pm PST
نیوز ڈیسک: عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس کے علاج کیلئے ہائیڈروکسی کلوروکوئن کے تجربات عارضی طور پر روک دیئے ہیں۔
ہائیڈروکسی کلوروکوئن کے استعمال کا مشورہ امریکہ کے صدر ٹرمپ نے دیا تھا لیکن اب ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے موت کا امکان بڑھ جاتا ہے اور دل کی بماریاں لاحق ہونے کا بھی خدشہ ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کورونا مریضوں کو فائدہ پہنچاتی ہے یا نہیں۔ جنیو میں کی گئی ایک پریس کانفرنس کے دوران حکام نے بتایا کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کی افادیت اور محفوظ استعمال کے بارے میں شواہد اکٹھے کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا تاہم کورونا وائرس کے علاج کیلئے اس کا استعمال ترک کردیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے سیفٹی مانیٹرنگ بورڈ کا آئندہ اجلاس دو ہفتوں بعد ہوگا جس میں کوروناوائرس کیخلاف ائیڈروکسی کلوروکوئن کے استعمال سے متعلق فیصلے پرنظرثانی کی جائے گی۔
امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے کہا تھا کہ ’ہائیڈروکسی کلوروکوئن‘ کورونا وائرس کے خلاف انتہائی مؤثر ثابت ہو رہی ہے جس کے بعد سے دنیا بھر کے اسپتالوں میں اس دوا کے ٹرائیلز شروع کر دیئے گئے تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے روزانہ ایک گولی ہائیڈروکسی کلوروکوئن کی خوراک لیتے ہیں۔
بعدازاں تحقیق سے ثابت ہوا کہ ہائیڈروکسی کلورئن دوا، کورونا وائرس کے خلاف کارآمد نہیں اور اس کے استعمال سے شرح اموات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
چینی سائنسدانوں نے بھی بتایا تھا کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کا کورونا وائرس کے مریضوں پر کوئی اثر نہیں ہوتا اور اس سے مریضوں کی صحت یابی کی رفتار پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔
کلوروکوئین پر پہلی مرتبہ تحقیق 2012ء میں اس وقت شروع کی گئی تھی جب مشرق وسطیٰ میں فلو کی وبا پھیلنا شروع ہوئی تھی تاہم تحقیق پر کام اس لیے روک دیا گیا تھا کہ دوا کے وائرس پر اثرات غیر موثر معلوم ہو رہے تھے۔
کلوروکوئین کے سائیڈ افیکٹس خطرناک ہیں حتیٰ کہ اس دوا کی جدید شکل ’’ہائیڈرو آکسی کلوروکوئین‘‘ کی ساکھ بھی کچھ زیادہ اچھی نہیں۔ دوا کے مخصوص سائیڈ افیکٹس میں دل کے مسائل کا پیدا ہونا سب سے زیادہ تشویش ناک بتایا جاتا ہے۔
امریکن ہیلتھ ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ ملیریا کے علاج کیلئے دی جانے والی دوا ہائیڈرو آکسی کلوروکوئین اور اینٹی بایوٹک دوا ایزیتھرومائیسن کورونا وائرس کے علاج کیلئے توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں تاہم دونوں دوائوں کے علیحدہ علیحدہ سائیڈ افیکٹس ہیں اور یہ دوائیں دل کے مریضوں کیلئے اچھی نہیں۔