پیسے دو، چارٹر لو: رشوت وصولی پر پنجاب ایچ ای سی کیخلاف انکوائری کا حکم

  • January 16, 2021 8:01 pm PST
taleemizavia single page

راولپنڈی: نمائندہ خصوصی

پنجاب میں پرائیویٹ یونیورسٹیوں کو چارٹر دینے کے لیے پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے پاس اختیارات ہیں تاہم رشوت کے ساتھ اختیارات استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ کیم فاؤنڈیشن نے اپنے ادارے نیشنل ایکسی لینس انسٹیٹیوٹ راولپنڈی کے چارٹر کی منظوری کے لیے پی ایچ ای سی فائل جمع کرائی تو ڈائیریکٹر کی جانب سے رشوت کا تقاضہ کیا گیا۔

کیم فاؤنڈیشن کی جانب سے محکمہ ہائیر ایجوکیشن پنجاب کو جمع کرائی گئی درخواست کی کاپی تعلیمی زاویہ کو موصول ہوئی ہے۔ اس درخواست میں چشم کشا انکشافات کیے گئے ہیں۔

درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ڈائیریکٹر نعمان مقبول راؤ نے نیشنل ایکسی لینس انسٹیٹیوٹ راولپنڈی کی فزیبلیٹی اور چارٹر کی منظوری کے لیے تین لاکھ روپے رشوت کا تقاضہ کیا۔

کیم فاؤنڈیشن کی جانب سے 12 دسمبر 2020ء کو لکھے گئے خط کے متن کے مطابق ڈائیریکٹر پی ایچ ای سی نعمان مقبول راؤ نے انسٹیٹیوٹ کی فائل کو پراسیس کرنے کےلیے ایک لاکھ روپے نقد رقم وصول کی جبکہ ایک لاکھ روپے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کیے گئے۔

خط میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ نیشنل ایکسی لینس انسٹیٹیوٹ راولپنڈی کی فائل کلیئر ہونے کے بعد مزید ایک لاکھ روپے نعمان مقبول کو ادا کرنا باقی تھا۔

کیم فاؤنڈیشن کے اس مراسلہ پر محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے 6 جنوری کو چیئرپرسن پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو ہدایات جاری کیں کہ وہ ان الزامات کی تحقیقات کرائیں۔ محکمہ نے اپنے مراسلہ میں لکھا ہے کہ نعمان مقبول راؤ پر لگائے گئے الزامات مفادات کے ٹکراؤ کے زمرے میں آتے ہیں، لہذا ان الزامات کی تحقیقات ہنگامی بنیادوں پر مکمل کی جائیں۔

پی ایچ ای سی ذرائع نے بتایا ہے کہ چیئرپرسن ڈاکٹر فضل احمد خالد کی جانب سے دس روز گزرنے کے باوجود ان الزامات کی تحقیقات کا آغاز نہیں کیا گیا، ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ نعمان مقبول راؤ کو چیئرپرسن کی پشت پناہی حاصل ہے اس لیے ان کے خلاف تحقیقات نہیں کی جارہی۔

چیئرپرسن پی ایچ ای سی ڈاکٹر فضل احمد خالد سے رشوت کے ان الزامات پر موقف لینے کی کوشش کی گئی تاہم انھوں نے فون اٹینڈ نہیں کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *