پنجاب کے نصاب میں پختونوں کو غدار کہنے پر عدالت کا نوٹس

  • December 19, 2017 11:15 pm PST
taleemizavia single page

پشاور

پشاور ہائیکورٹ نے پنجاب کے نصابی کتب میں پختونوں کو غدار اور جاہل کے القابات دینے پر متعلقہ اداروں سے جواب طلب کر لیا۔

پشاور ہائیکورٹ میں ایڈوکیٹ محمد آیاز کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پنجاب کے کالجز میں مطالعہ پاکستان کی کتب میں پختونوں کو غدار اور جاہل قرار دیا گیا ہے۔

کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس قلندر علی خان نے سیکرٹری وفاقی محکمہ تعلیم۔ پنجاب گروپ آف کالجز اور متعلقہ پرنٹنگ پریس سے اگلی سماعت پر جواب طلب کیا۔

واضح رہے کہ نصابی کتب میں شامل یہ مضمون محمد اکرم نامی شخص نے لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 1830 میں سید احمد شہید کی تحریک پختونوں کی غداری کے باعث ناکامی سے دوچار ہوئی جبکہ جاہل پختونوں نے سکھوں کے پراپیگنڈے کے زیراثر سید احمد کیخلاف بغاوتیں کیں۔

وفاقی سیکرٹری تعلیم صوبائی سیکرٹری تعلیم پنجاب اورپنجاب گروپ آف کالجزراولپنڈی بذریعہ ڈائریکٹراورعظیم پبلشرزکونوٹس جاری کرکے جواب مانگ لیا عدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے یہ احکامات گذشتہ روز پشاوربارایسوسی ایشن کی جانب سے دائر رٹ پرجاری کئے۔

اس موقع پر درخواست گذاروں اظہریوسف خان ٗ ابرارحسین ٗ نقیب اللہ خلیل ٗ محمد ابوبکر سمیت12وکلاء کی جانب سے محمدایازخان اورزاہداللہ زاہد ایڈوکیٹس عدالت میں پیش ہوئے اوربتایا کہ درخواست گذار خیبرپختونخواکے رہائشی ہیں جبکہ پنجاب گروپ آف کالجز کی ہدایت پرعظیم اکیڈمی پبلشرز پاک سٹڈی برائے ڈگری کی کتاب شائع کی ہے جس میں پختونوں کے لئے غدار ٗ جاہل کے الفاظ استعمال کئے گئے ہیں۔

رٹ میں بتایاگیاہے کہ کتاب کے صفحہ نمبر48پردرج ہے کہ تحریک مجاہدین کی ناکامی کے اسباب کے مضمون میں لکھاگیاہے کہ سکھوں کی سازش اورپٹھانوں کی غداری لکھاگیاہے جبکہ صفحہ47 جس پرسکھوں کی سازش کے مضمون میں پٹھانوں کے لئے لفظ جاہل کااستعمال کیاگیاہے اوران الفاظ کے ذریعے پختونوں کی تذلیل کی گئی ہے اور پختونوں کے لئے غلط اورغیراخلاقی الفاظ استعمال کئے گئے ہیں۔

اوراس طرح پختونوں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ پختون پاکستان کے ساتھ ہمیشہ وفاداررہے ہیں رٹ میں عدالت سے استدعا کی گئی ے کہ فریقین کونوٹس جاری کئے جائیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *