آکسفرڈ کالج کے گیٹ سے نوبل انعام یافتہ آنگ سن سوچی کی تصویر اُتار دی گئی
- September 30, 2017 4:02 pm PST
ویب ڈیسک
آکسفرڈ کالج برطانیہ نے اپنے مرکزی دروازے سے میانمر میں مسلمانوں پر مظالم کے خلاف موثر آواز نہ اُٹھانے پر نوبل انعام یافتہ آنگ سن سوچی کی تصویر کو اُتار دیا گیا ہے۔
سینٹ ہو کالج کی گورننگ باڈی نے نئے تعلیمی سال شروع ہونے سے پہلے ہی آنگ سین سوچی کی تصویر کو کالج گیٹ سے اُتارنے کا فیصلہ کیا۔ سوچی کی یہ تصویر خوبصورت پینٹنگ پر مبنی ہے۔
میانمر سے تعلق رکھنے والی نوبل لاریٹ آنگ سین سوچی کو آکسفرڈ یونیورسٹی سے دو ہزار بارہ میں پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری عطا کی گئی تھی۔ یہ ڈگری اُنہیں 67 ویں سالگرہ کی خوشی میں دی گئی تھی۔ اس سالگرہ کی تقریب آکسفرڈ کالج میں منعقد ہوئی جہاں پر سوچی نے 1964ء سے لیکر 67 ء تک سیاسیات، فلسفہ اور اکنامکس کی تعلیم حاصل کی تھی۔
گزشتہ مہینے میں میانمر کی اس لیڈر پر عالمی سطح پر اُس وقت سخت تنقید کی گئی تھی جب روہنگیا کے مسلمانوں پر مظالم میں اضافہ ہوا تھا اور اُنہیں ہجرت کرنے پر مجبور کیا گیا۔
سینٹ ہو کالج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آنگ سن سوچی کی پینٹنگ کالج کو ایک مہینہ پہلے موصول ہوئی تھی اور اسے نمائش کے لیے رکھا گیا اب اس پینٹنگ کو سٹور روم میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
اس بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ گورننگ باڈی میں کیا گیا جہاں پر کالج فیلوز اور پرنسپل کی نمائندگی ہوتی ہے۔
کالج کو یہ فیصلہ برما کے خلاف برطانیہ میں جاری مہم کے باعث اُٹھانا پڑا۔ آنگ سن سوچی کی تصویر جاپانی مصور شین یاننگ نے 1997ء میں بنائی تھی۔ میانمر کی اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے سوچی کو 1991ء میں نوبل پیس پرائز دیا گیا تھا۔ دو ہزار پندرہ میں الیکشن میں حصہ لینے پر پاپندی کے باوجود سوچی نے بھاری اکثریت سے الیکشن جیتا۔
خیال رہے کہ اس کالج سے برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے، سابق ایجوکیشن سیکرٹری نکی مورگن کے فارغ التحصیل ہیں۔