صوفی بزرگ اور شاعر مولانا جلال الدین رومی کا 744 واں عرس
- December 17, 2017 4:08 pm PST
رپورٹ: تعلیمی زاویہ
ترکی کے تاریخی شہر ’’قونیہ‘‘ کو تیرہویں صدی عیسوی کے صوفی بزرگ اور شاعر مولانا جلال الدین رومی کی وجہ سے بین الاقوامی شہرت حاصل ہے۔ ان کے سالانہ عرس کی دس روزہ تقریبات سترہ دسمبر یعنی آج اختتام پذیر ہوجائیں گی۔
مولانا کے سات سو چوالیسویں عرس کی تقریبات میں شرکت کے لیے ترکی اور دنیا بھر سے ان کے پیروکار، سیاح اور مداح کونیا پہنچ رہے ہیں۔ مولانا کے مزار کے داخلی راستے پر عقیدت مندوں کا ہجوم نظر آتا ہے۔ سب کی کوشش ہوتی ہے کہ مولانا جلال الدین رومی کی آخری آرام گاہ کی زیارت کی جائے۔
مولانا رومی کے مزار کی عمارت میں ان کے اہل خانہ، شاگردوں اور اس دور کی دیگر اہم روحانی اور علمی شخصیات کی قبریں بھی موجود ہیں۔ مزار کے اندر زیارت کے لیے آنے والوں کا ہر وقت رش رہتا ہے۔
مزار کے احاطے می سلجوق دور میں پینے کے پانی کے لئے قائم کیا گیا مقام اب بھی یہاں آنے والوں کی پیاس بھجا رہا ہے۔
پاکستان کے قومی شاعر علامہ محمد اقبال رومی کو اپنا مرشد مانتے تھے۔ اقبال کی شاعری پر بھی رومی کی شاعری کا رنگ غالب ہے۔ اقبال کے اپنے مرشد سے اسی عشق کو دیکھتے ہوئے رومی کے مزار کے احاطے میں اقبال کی علامتی قبر بھی بنائی گئی ہے۔
مزار کے عجائب گھر میں مولانا کے زیر استعمال اشیاء کو بھی محفوظ رکھا گیا ہے۔ زیر نظر تصویر مولانا رومی کی مخصوص ٹوپیوں کی ہے۔
یہاں پر ایک درویش کی زندگی اور رہن سہن سے متعلق لوگوں کو معلومات فراہم کرنے کے لئے مومی مجسموں کا سہارا لیا گیا ہے۔
مولانا روم کے مزار کے قریب ہی ایک کلچرل سینٹر ہے جہاں ہر شب مقامی وقت کے مطابق آٹھ بجے محفل سماع کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں مولانا سے منسوب درویش رقص پیش کرتے ہیں۔ کونیا میں تیار کی جانے والی مختلف انواع کی مٹھائیاں بھی یہاں حاضری دینے والوں میں بہت مقبول ہیں۔
رات کے وقت مولانا کا مزار مزید خوبصورت نظر آتا ہے۔ شہر کے وسط میں واقع مولانا رومی کا مزار قونیہ شہر کی پہچان ہے۔