امریکا میں 129 بھارتی طلباء جعلی یونیورسٹی میں داخلہ لینے پر گرفتار

  • February 3, 2019 10:52 am PST
taleemizavia single page

نیو دہلی: امریکا میں 129 بھارتی شہریوں کو مبینہ طور پر اسٹوڈنٹ ویزا کے ذریعے امریکا میں رہائش رکھنے کی خاطر جعلی یونیورسٹی میں داخلہ لینے پر گرفتار کرلیا گیا ہے.

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ریاست مشی گن کے شہر ڈیٹروئٹ میں فارمنگٹن ہل نامی یونیورسٹی امریکی محکمے ہوم لینڈ سیکیورٹی کے انڈر کور آپریشن کا حصہ تھی جس کا مقصد امیگریشن میں ہونے والے فراڈ کا پردہ چاک کرنا تھا، مذکورہ یونیورسٹی میں گرفتار بھارتی طلباء نے داخلے لیے تھے.

اس کے علاوہ امیگریشن اور کسٹم حکام نے اسی روز ویزا فراڈ اسکیم میں ملوث بھارتی شہریوں اور بھارتی نژاد 8 امریکیوں پر فردِ جرم بھی عائد کی۔

آٹھوں ملزمان کو منافع کمانے کے لیے غیر ملکیوں کو ویزے کے حصول میں دھوکا دینے میں ملوث پایا گیا تھا۔ ان آٹھ ملزمان نے غیر قانونی طور پر سینکڑوں غیر ملکیوں کو امریکہ میں غیر قانونی طور پر رہائش اختیار کرنے میں‌ مدد فراہم کی ہے

یو ایس امیگریشن اینڈ کسٹم اینفورسمنٹ کی جانب سے اب تک 130 طلباء گرفتار کیے گئے ہیں جبکہ مجموعی طور پر 600 طلباء کی گرفتاری کی جانا ہے جنہوں‌ نے اس جعلی یونیورسٹی میں داخلے لیے.

یو ایس امیگریشن اینڈ کسٹم اینفورسمنٹ کے مطابق امریکہ میں اس وقت 2 لاکھ 49 ہزار 763 بھارتی طلباء زیر تعلیم ہیں جبکہ چینی طلباء کی تعداد 4 لاکھ 81 ہزار 106 بتائی جاتی ہے.

امریکہ میں‌ بھارتی ایمبیسز نے خصوصی ہاٹ لائنز قائم کر دی ہیں اور گرفتار طلباء کے والدین اس ہاٹ لائنز پر رابطہ کر کے معلومات حاصل کر سکتے ہیں. بھارتی حکومت نے ایمبیسز کو ہدایات جاری کی ہیں‌ کہ ان طلباء کو قانونی معاونت فراہم کی جائیں.

امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی ادارے کی جانب سے بنائی گئی اس جعلی یونیورسٹی کی ویب سائیٹ کو بند کر دیا گیا ہے. یونیورسٹی ویب سائیٹ کو دیکھ کر یہ معلوم کرنا انتہائی مشکل تھا کہ یہ جعلی یونیورسٹی ہے. ویب سائیٹ میں‌ یونیورسٹی کےتعارف میں‌ یہ لکھا تھا کہ یہ یونیورسٹی دوسری عالمی جنگ کے بعد 1950ء میں بنائی گئی تھی جس کا مقصد فوجیوں کے بچوں کو معیاری تعلیم دینا تھا اب اس یونیورسٹی میں 47 ممالک کے طلباء زیر تعلیم ہیں.

امریکہ میں غیر قانونی طور رہائش پذیر طلباء کے خلاف یہ اب تک کا سب سے بڑا آپریشن ہے جس میں مزید گرفتاریاں‌ متوقع ہیں.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *