بھارت: مہاراشٹر تعلیمی بورڈ نے کتب سے مغلیہ تاریخ حذف کردی
- August 10, 2017 3:44 pm PST
ممبئی
مہاراشٹر ریاست کے تعلیمی بورڈ نے تاریخ کی کتابوں میں سے مغلوں کو غائب کرنا شروع کردیا ہے۔ رواں تعلیمی سیشن سے بورڈ نے ساتویں اور نویں کلاس کیلئے تاریخ کا تبدیل شدہ نصاب شائع کیا ہے۔
جس میں شیواجی مہاراج کے ذریعے قائم کیاگیا مراٹھاراجیہ کو اہمیت دی گئی ہے۔ ساتویں کلاس کی کتابوں میں نصاب کے ان مضامین کو ہٹا دیاگیاہے۔
جس میں مغلوں اور مغلیہ دور سے پہلے مسلم حکمرانوں جیسے رضیہ سلطانہ اور محمد بن تغلق کے بارے میں درج ہے ، شامل ہیں۔
تبدیل شدہ نصاب میں مغل حکمرانوں کے ذریعے بنائی گئی یادگاروں اور تعمیرات جیسے تاج محل، قطب مینار اور لال قلعہ وغیرہ کا کوئی تذکرہ نہیں ۔
نویں کلاس کیلئے تبدیل شدہ کتابوں میں بوفورس گھٹالہ اور 1975ء کی ایمرجنسی کے واقعات کو شامل کیاگیا ہے۔ ریاست کے وزیر تعلیم ونود تاوڑے نے قبل ازیں بتایا تھا کہ تاریخ کی کتابوں کواب اپ ڈیٹ کیا جارہا ہے اور ان میں جدید دور کے واقعات کو شامل کرنے کی ضرورت محسوس کی گئی ہے۔
We never studied this in our syllabus…. so they were at least studying. Secondly, it will still take few years to make their students blind provided their collective/ federal system supports this policy
بھارت کی چانکیا پالسی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ ہمارا دشمن کس قدر مکار ہے کہ ایک طرف تو دنیا کے سامنے دعوہ کرتا ہے کہ بھارت ایک سیکولر ریاست ہے اور دوسری طرف ان راجوں تاریخ اپنے بچوں کو پڑھا تہا ہے جن کے نظریات انتہائی تعصب پسندانہ تھے