بھارتی چور کا ایک بیٹا انجینئر، دوسرا میڈیکل ڈاکٹر
- April 14, 2018 2:53 pm PST
ویب ڈیسک
بھارت میں ایک ایسا چور بھی ہے جس کا ایک بیٹا میرین انجینئر ہے اور دوسراڈاکٹرجبکہ سب سے چھوٹا بیٹاہوٹل مینجمنٹ کا طالب علم ہے۔چالاک چور نے پہلے تامل زبان میں پولیس کو چکمہ دینے کی کوشش کی لیکن جب پولیس نے تعاون نہ کرنے پر اس کے بیٹوں کو طلب کرنے کی دھمکی دی تو وہ فرفر ہندی بولنے لگا۔
روی چندرن مدالیار’ٹک ٹک گینگ‘ کا سرغنہ بتایا جاتا ہے جس پرپچیس لاکھ روپے چوری کرنے کا الزام ہے۔اس گینگ کا طریقہ ء واردات یہ ہے کہ یہ سڑکوں پر کارڈرائیوروں کو تیل رسنے کا کہتے ہیں اور جیسے ہی ڈرائیور شیشہ نیچے کرتا وہ اسے باتوں میں لگاتے ہیں اور گینگ کے دیگر ارکان قیمتی اشیاء چوری کرکے رفووچکر ہو جاتے ہیں۔
پولیس کے مطابق مدالیار بھی اسی طرح کی وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔پولیس سے تعاون نہ کرنے پر جب اس کا حسب نسب معلوم کیا گیا تو پتہ چلا کہ اس کا ایک بیٹا میرین انجینئر ہے۔ایک نوی ممبئی کے ایک بڑے اسپتال میں ڈاکٹر ہے جبکہ تیسرا بیٹا ہوٹل مینجمنٹ کا طالبعلم ہےاوروہ سب کے سب اپنی والدہ کے ساتھ نوی ممبئی میں رہتے ہیں۔
مدالیار خود ان کے ساتھ نہیں رہتا لیکن جب پولیس نے اس کے بیٹوں کو طلب کرنے کی دھمکی دی تو وہ نہ صرف ہندی بولنے لگا بلکہ پندرہ لاکھ مالیت کی چوری شدہ جیولری بھی واپس کردی اور ایک اے ٹی ایم سے لاکھوں روپے چرانے کا اعتراف بھی کر لیا۔