ایجوکیشن ورلڈ فورم میں برٹش کونسل کیساتھ پنجاب کا تعلیمی معائدہ
- January 28, 2018 8:56 pm PST
نیوز ڈیسک
ایجوکیشن ورلڈ فورم کی دعوت پر لندن کادورہ کرنے والے پاکستانی وفد کے اعزاز میں پاکستان ہائی کمیشن لندن میں ایک عشائیہ دیا گیا۔اس موقع پرحکومت پنجاب اور برٹش کونسل کے درمیان یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔
ان یادداشتوں کے تحت محکمہ تعلیم پنجاب اور ہنرمندی اور فزیکل تعلیم سے متعلق برطانوی تعلیمی اداروں کے درمیان رابطے قائم کئے جائیں گے اور وفود کے تبادلے ہوں گے جب کہ دو طرفہ تعاون کے اس معاہدے کے مطابق برطانیہ پنجاب حکومت کی تعلیمی اصلاحات، ٹیچرز ٹریننگ، سکلڈ ورکرز کی مدد کرے گا۔
حکومت پنجاب کے وزیر تعلیم رانا مشہود اور برٹش کونسل کی پاکستان میں ڈائریکٹر روزمری ہل ہورسٹ نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے، اس سے پہلے پاکستان کے قائم مقام ہائی کمشنرزاہد حفیظ چوہدری نےاپنے خطاب میں کہا کہ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان خصوصی تعلقات ہیں جو پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے بعد ہی قائم ہوگئے تھے۔ انھوں نے تعلیم کی ترقی کے حوالے سے برطانیہ کے بین الاقوامی ترقی اور برٹش کونسل کی کوششوں اور تعاون واشتراک کی بھی تعریف کی ۔
پنجاب کے وزیر تعلیم رانا مشہود خان نے اس موقع پر کہا کہ تعلیم کی بہتری ہماری حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں پاکستانی عوام کو بہتر سہولیات مہیا کرنا اور ان کی ضروریات زندگی کا خیال رکھنا ہماری ذمہ داری کا حصہ ہے انہو ں نے کہا کہ پنجاب میں تعلیم کے شعبے میں بہتری آرہی ہے،خاص کر بچے تعلیم کی طرف راغب ہو رہے ہیں، ان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے،وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا بھر پور تعاون حاصل ہے۔
پنجاب کے وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان نے دعویٰ کیا کہ رواں سال کے آخرتک پنجاب میں 5سے8 سال تک کاکوئی بچہ سکول سے باہر نہیں ہوگا، وزیر تعلیم پنجاب نے تعلیمی اصلاحات کی تفصیلات فراہم کیں اور بتایا کہ پنجاب کے تعلیمی بجٹ میں 450فیصد اضافہ کیاجاچکا ہے سکولوں میں طلبہ کی تعداد 90لاکھ سے بڑھ کرڈیڑھ کروڑ ہوگئی ہے۔انھوں نے بتایا کہ جدید سہولتوں سے آراستہ سکولوں کی تعداد 70 فیصد سے بڑھ کر 98فیصد ہو چکی ہے۔
رانا مشہود کا کہنا تھا کہ کونے کھدروں میں چلنے والے پرائیویٹ سکولوں کو حکومت ریگولیٹ کررہی ہے۔ روزمیری ہل ہورسٹ کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کے لئے پاکستان میں تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیاری تعلیم کا فروغ اولین ترجیح ہے اور حکومت برطانیہ خود اس کی نگرانی کرتی ہے تاکہ طلباء اس سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں ۔
روزمیری نے کہا کہ پنجاب حکومت کو تعلیم کی مدد میں جو گرانٹ دی جاتی ہے وہ ٹیچر ٹریننگ اور سکول سسٹم میں اصلاحات کے لے دی جاتی ہیں جس کی برٹش کونسل خود نگرانی کرتی ہے اور باقاعدہ چیک اینڈ بیلنس رکھا جاتاہے تاکہ برٹش ٹیکس دہندگان کا پیسہ صحیح جگہ خرچ کیا جائے۔
روز میری نے کہا کہ پاکستان سے طلبا کو ویزے دئیے جارہے ہیں تاکہ وہ برطانیہ آکر تعلیم حاصل کر سکیں۔ کیمبرج یونیورسٹی کے سی ای اومائیکل اوسو لیوان نے پنجاب کے بیکن اور ایچیسن کالج کی تعریف کی اور کہا کہ باقی تمام سکولوں کو بھی اگر اسی طرز پر کیا جائے تو اس سے عام اور خاص میں فرق ختم ہوجائے گا۔ ،سی ای او یونائیٹڈ وی ریچ مس صباحت نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت پنجاب خاص کر وزیر تعلیم کی ذاتی کاوشوں، تعاون اور رہنمائی کی بدولت اس پروجیکٹ کو لانچ کرنے میں مدد ملی۔
اس موقع پر حکومت پنجاب کے سیکرٹری تعلیم ڈاکٹر اللہ بخش، بلوچستان اور آزاد کشمیر کے سیکرٹری بھی موجود تھے۔ پاکستان کے وفد نے اپنے 3روزہ دورے کے دوران ایجوکیشن ورلڈ فورم لندن میں شرکت کی جس سے پوری دنیا کے وزرا اور سینئر مشیروں کو مستقبل کی تعلیمی پالیسی پر تبادلہ خیال کاموقع ملا اس مرتبہ فورم کاموضوع طلبہ کو کامیابی کیلئے تیار کرنا تھا۔
اس موقع پر سوچنے، بہبود اور سیکھنے سے متعلق امور زیر بحث آئے،اس پلیٹ فارم پر ماہرین ،ماہرین تعلیم، اور پالیسی سازوں کو ایک جگہ جمع ہونے کاموقع ملا۔