ڈاکٹر نیاز احمد کو وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی تعینات کرنیکی منظوری

  • May 31, 2018 12:36 am PST
taleemizavia single page

لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد کو پنجاب یونیورسٹی میں چار سال کے لیے مستقل وائس چانسلر تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے سرچ کمیٹی کے فائنل کردہ تین پروفیسرز کے انٹرویوز آج ایئر پورٹ پر ایمرجنسی میں لیے گئے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کیبنیٹ اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد کو وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی تعینات کرنے پر اتفاق کر لیا ہے اس ضمن میں گورنر پنجاب سے آج منظوری لی جائے گی۔

پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد پنجاب یونیورسٹی کے مستقل وائس چانسلر تعینات ہوں گے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے جامعہ پنجاب میں مستقل وائس چانسلر تقرری کی منظوری دے دی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد نے برطانیہ کی یونیورسٹی آف لیڈز سے 1995ء میں پی ایچ ڈی کی ڈگری مکمل کی تھی جبکہ پنجاب یونیورسٹی سے 1986ء میں بی ایس سی کیمیکل انجیںئرنگ کی ڈگری حاصل کی تھی۔

وہ ستارہ امتیاز کا ایوارڈ بھی حاصل کر چکے ہیں۔

ڈاکٹر نیاز احمد چار کتابوں کے مصنف، اور قومی و بین الاقوامی جرائد میں 80 ریسرچ پیپرز شائع کرا چکے ہیں۔ ڈاکٹر نیاز احمد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ٹیکسلا میں چار سال سے وائس چانسلر کے عہدے پر تعینات ہیں جبکہ اس سے قبل وہ نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی فیصل آباد میں پانچ سال تک ریکٹر تعینات رہ چکے ہیں۔

ڈاکٹر نیاز احمد پنجاب یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف کیمیکل انجینئرنگ کے مستقل پروفیسر بھی ہیں اور اُنہوں نے اپنے تدریسی کیئریر کا آغاز پنجاب یونیورسٹی سے شروع کیا تھا۔

واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے پروفیسر ڈاکٹر زکریا ذاکر اور پروفیسر ڈاکٹر منصور سرور کے بھی انٹرویوز لیے تھے۔ مذکورہ تینوں پروفیسرز کو پہلے وزیر اعلیٰ ہاؤس تین بجے بلایا گیا تھا تاہم وزیر اعلیٰ بہاولپور سے واپس لاہور پانچ بجے پہنچے جس کے باعث ان اُمیدواروں کو ایمرجنسی میں ہی ایئر پورٹ بلا لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے وائس چانسلر کے اُمیدواروں کے انٹرویوز ایئر پورٹ پر ہی کیے تھے۔


  1. امید ھے ڈاکٹر نیاز صاحب پنجاب یونیورسٹی کے اندر ایسی پالیسیاں تشکیل دیں گے جس سے ادارے کی ساکھ میں اضافہ ھو اور یونیورسٹی دنیا میں اپنا مقام بہتر کر سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *