جعلی ڈگریوں کا کاروبار: چین کے 400 جعلی کالج اور یونیورسٹیاں

  • October 5, 2016 6:53 pm PST
taleemizavia single page

ویب ڈیسک

چین میں مقامی اور بین الاقوامی طلباء کے ساتھ بڑے پیمانے پر تعلیمی فراڈ پکڑا گیا ہے۔ ان میں ایسے ادارے شامل ہیں جو اصل یونیورسٹیوں کے نام میں تھوڑی بہت رد وبدل کر کے لوگوں کو بیوقوف بناتے ہیں۔

ان جعلی یونیورسٹیوں، کالجوں اور سکولوں کی تعداد 4 سو تک پہنچ چکی ہے۔

یہ جعلی یونیورسٹیاں اکثر نا تجربہ کار نوجوانوں کو جو چھوٹے قصبوں اور دیہاتوں سے تعلق رکھتے ہیں یا پھر وہ طلباء جو نیشنل ہائر ایجوکیشن اینٹرنس ایگزامینینش میں مطلوبہ سکول حاصل کرنے میں ناکام رہے، اُنہیں اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔

چین میں 2013ء سے ان کالجوں کی نگرانی کرنے والی ویب سائٹ نے جو فہرست جاری کی ہے اس میں چار سو تعلمی اداروں کے نام شامل ہیں۔

یہ کالج ایسے ناموں کا انتخاب کرتے ہیں جو موجودہ معروف چینی یونیورسٹیوں کے ناموں سے ملتے جلتے ہیں۔

مثال کے طور پر ایک جعلی کالج بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف سول انجینئرنگ 80 سال پرانی بیجنگ یونیورسٹی کی تصاویر کو اپنی ویب سائٹ پر لگا رکھی ہیں تاکہ طلباء کو متوجہ کیا جاسکے۔

چین کے یہ جعلی تعلیمی ادارے اکثر بے نقاب ہونے پر اپنی ڈومین کے ناموں کو تبدیل کر کے اس کام کو جاری رکھتے ہیں۔

جعلی تعلیمی اداروں کی اس فہرست میں 23 سکولز بیجنگ میں ہیں جہاں دُنیا کی نامور یونیورسٹیوں کے کیمپس ہیں۔

شندوق میں ان جعلی کالجوں کی تعداد 8 جبکہ شنگھائی میں 7 جعلی یونیورسٹیاں ہیں۔

اس ویب سائٹ کے مطابق وزارت تعلیم چین نے تعلیمی اداروں کی جو فہرست جاری کر رکھی ہے۔ اس فہرست میں شامل 73 بوگس کالجوں میں 66 کے نام شامل ہی نہیں ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق جعلی اداروں میں ہونے والے داخلوں کا میکانزم انتہائی مضبوط ہے جس میں زیادہ سے زیادہ آن لائن کام کیا جاتا ہے۔

اسی طرح بیجنگ نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا نام بھی شامل ہے اس جعلی یونیورسٹی کا حقیقت میں کوئی وجود ہی نہیں ہے۔ بیجنگ میں ہی ایک ایسے ادارہ بھی موجود ہے جس کا دعویٰ ہے کہ اُس کے گریجویٹس کی تعداد 16 ہزار 5 سو ہے لیکن اس کالج کو بھی تلاش نہیں کیا جاسکا۔

چین میں ان جعلساز اداروں کی کامیابی کی بنیادی وجہ تعلیمی ثقافت میں فرق اور غیر ملکی طلباء کے پاس معلومات کی کمی ہے۔

بیجنگ میں جرمن سفارت خانے کے تعاون سے جرمن اکیڈمک ایکسچینج سروس یعنی داد کی بنیاد رکھی گئی ہے۔

یہ ایجنسی چین میں حاصل ہونے والی تمام اسناد کی توثیق کرتی ہے۔ یہ ایجنسی طلباء پر ڈبل چیک رکھتی ہے۔ چینی حکومت نے غیر ملکی طلباء کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ چین کی یونیورسٹیوں اور کالج میں داخلوں سے پہلے وزارت تعلیم کی ویب سائٹ پر ان اداروں کے جعلی نہ ہونے کی تصدیق کر لیں۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *