بحریہ کالج کی طالبہ سے جنسی ہراسگی پر لیکچرر نوکری سے فارغ
- October 21, 2018 12:35 pm PST
اسلام آباد: بحریہ کالج کی سیکنڈ ایئر کی طالبہ اُمائمہ فاطمہ نے سوشل میڈیا پر اپنی ویڈیو میں الزامات لگائے کہ سیکنڈ ایئر کے بائیولوجی مضمون کے پریکٹیکل امتحان کے دوران ایگزامینر سعادت بشیر نے انھیں اور دیگر طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کیا اور ذو معنی گفتگو کی۔
چیئرمین وفاقی محتسب برائے تحفظ خواتین کشمالہ طارق نے واقعہ کا نوٹس لے کر چیئرمین فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن، سیکرٹری فیڈرل ڈائیریکٹوریٹ آف ایجوکیشن اور بحریہ کالج کے وائس چانسلر کو نوٹس بھجوائے اور انکوائری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔
انکوائری رپورٹ میں ثابت ہوگیا ہے کہ سعادت بشیر طالبات کو ہراساں کرنے میں ملوث ہیں، انھیں نوکری سے نکالا جائے اور دو لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا گیا ہے۔
وفاقی محتسب نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سعادت بشیر کی زیر نگرانی جن کالجوں میں رواں سال پریکٹیکل امتحانات لیے گئے ہیں وہاں دوبارہ سے پریکٹیکلز کرائے جائیں۔
رپورٹ میں بحریہ کالج شعبہ بائیولوجی کے سربراہ صبور حسین کی خاموشی پر ان کے خلاف بھی کارروائی کا کہا گیا ہے۔
سعادت بشیر کا کہنا ہے کہ وہ بورڈز کے پریکٹیکل امتحانات کے ساتھ ساتھ پنجاب یونیورسٹی کے بھی پریکٹیکل امتحان لیتے رہے ہیں لیکن آج تک کوئی شکایت نہیں ہے، طالبات نے اُن کے خلاف جھوٹا الزام لگایا ہے، اُن کی جانب سے اُمائمہ فاطمہ کے الزامات کو مسترد کیا گیا ہے۔