پاکستان میں 20 ارب مالیت کی “احساس سکالر شپ” سکیم کا اعلان

  • October 26, 2019 11:07 pm PST
taleemizavia single page

اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان کی سپیشل اسسٹنٹ ڈاکٹر ثانیہ نشتر یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلباء کو سکالر شپ دینے کے لیے احساس انڈرگریجویٹ سکالر شپ پراجیکٹ کو بہترین منصوبہ قرار دیا ہے، اس منصوبے کا باقاعدہ افتتاح آئندہ ہفتے وزیر اعظم پاکستان کریں گے. انھوں نے یہ بات ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد میں وائس چانسلرز کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی.

اس اجلاس کی صدارت وی سی کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر محمد علی کر رہے تھے، اجلاس میں ملک بھر کی سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز اور ریکٹرز نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی.

ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وائس چانسلر اجلاس میں شرکت کرنا تھی تاہم انھوں‌ نے بذریعہ ٹیلی فون اجلاس سے خطاب کیا.

چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری نے وائس چانسلرز کو احساس سکالر شپ پروگرام سے متعلق آگاہ کیا.  

احساس سکالر شپ پروگرام کے پچاس فیصد وظائف صرف طالبات کے لیے مختص کیے جارہے ہیں. اس سکیم کے لیے مجموعی طور پر 20 ارب روپے مختص کیے جارہے ہیں اور ہر سال 5 ارب روپے خرچ ہوں گے.

اس سکالر شپ پروگرام کے تحت انڈرگریجویٹ کے طلباء کو سالانہ 50 ہزار روپے تک وظیفہ دیا جائے گا. انھوں نے بتایا کہ 14 برسوں میں ایچ ای سی نے 30 ہزار انڈرگریجویٹ سکالر شپس دیے ہیں جبکہ مذکورہ سکیم کے تحت ہر سال ایک طالبعلم 50 ہزار روپے وظیفہ ملے گا. انھوں نے کہا کہ منصوبہ کا مقصد مستحق اور ذہین طلباء کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے مالی معاونت فراہم کرنا ہے.
 
چیئرمین ایچ ای سی کا کہنا ہے کہ یہ وظائف چار سالہ اور پانچ سالہ انڈرگریجویٹ میں زیر تعلیم طلباء کو دیے جائیں گے، سرکاری یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلباء اس سکالر شپ کے لیے اہل تصور کیے جائیں گے.

یہ سکالر شپ طلباء کے سمیسٹر سسٹم میں امتحانی نتائج اور گھریلو آمدن کی بنیاد پر دیے جائیں‌ گے. سکالر شپ سے طلباء کے تعلیمی اخراجات اور ہاسٹلز کی فیسیں ادا کی جاسکیں گی.

سکالر شپ سے متعلق پالیسی مرتب کرنے کے لیے ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور ڈاکٹر طارق بنوری کی سربراہی میں سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے.

چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری نے اجلاس میں واضح کیا کہ مذکورہ سکالر شپ پروگرام ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سکالر شپ پروگرام پر اثر انداز نہیں ہوگا، تاہم انھوں نے حکومت سے اپیل کی اعلیٰ تعلیم کے بجٹ پر لگنے والی کٹوتی کا فیصلہ واپس لیا جائے.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *