ورچوئل یونیورسٹی کی اقرباء پروری، ایم اے پاس لیکچرر کیلئے اہل قرار
- February 2, 2019 2:09 pm PST

اسلام آباد: ورچوئل یونیورسٹی آف پاکستان میں نئے لیکچررز کی بھرتیوں کے لیے ایم اے، ایم ایس سی کی ڈگری رکھنے والے افراد کو بھی لیکچرر کے عہدوں کے لیے اہل قرار دے کر انٹرویوز لیٹر جاری کر دیے گئے ہیں.
تعلیمی زاویہ سے گفتگو کرتے ہوئے یونیورسٹی کے اہم افسر نے بات کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ورچوئل یونیورسٹی کے ڈائیریکٹر ایڈمنسٹریشن احمد سعید کاظمی کی ہدایات پر یونیورسٹی کے امور چلائے جارہے ہیںاور ڈائیریکٹر کی ایماء پر ایم اے ڈگری والوں کو لیکچرر کے عہدوں پر اہل قرار دیا گیا ہے.
ورچوئل یونیورسٹی نے جولائی 2018ء میں لیکچرر، اسسٹنٹ پروفیسر اور ایسوسی ایٹ پروفیسرز کی بھرتیوں کے لیے اشتہار جاری کیے تھے اب اس اشتہار کی بنیاد پر اُمیدواروں کی سکروٹنی کی گئی ہے جس میں ایم اے ایم ایس سی کی ڈگری رکھنے والے افراد کو بھی انٹرویوز کے لیے بلا لیا گیا ہے.
ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستان نے لیکچرر کے عہدوں پر تقرری کے لیے کم ازکم ایم فل کی ڈگری کی شرط عائد کر رکھی ہے جبکہ ایم اے اے پاس افراد اس عہدے کے لیے نا اہل ہیں. ایچ ای سی کی یہ پالیسی ملک بھر کی سرکاری و نجی جامعات پر لاگو ہے.
ورچوئل یونیورسٹی میں من پسند افراد کو لیکچرر کے عہدوں پر تعینات کرنے کے لیے ایچ ای سی ضوابط کی خلاف ورزی کی گئی ہے. یونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلر نہ ہونے کی بناء پر انتظامی مسائل میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جس پر وفاقی حکومت کی جانب سے توجہ نہیں دی جارہی ہے.
اس حوالے سے ترجمان یونیورسٹی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاہم اُن کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہورہا.