یونیورسٹیوں میں انتظامی بحران؛ چانسلرز کمیٹی کا اجلاس طلب

  • December 22, 2016 3:17 pm PST
taleemizavia single page

لاہور

لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد پنجاب کی چار سرکاری جامعات میں شدید انتظامی بحران پیدا ہوگیا ہے، چار سرکاری جامعات میں اس وقت وائس چانسلرز عملی طور پر غیر فعال ہوچکے ہیں۔

عدالت کے تعینات کردہ وائس چانسلرز نے ان چاروں جامعات میں بطور قائم مقام وائس چانسلر کے چارج نہیں سنبھالا جبکہ موجودہ قائمقام وائس چانسلرز چارج چھوڑنے کے لیے محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کے احکامات کے منتظر ہیں۔

گورنر پنجاب رفیق احمد رجوانہ نے کہا ہے کہ اس یونیورسٹیوں کے انتظامی بحران پر چانسلرز کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جس کی صدارت صدر پاکستان ممنون حسین کریں گے۔ اجلاس میں صوبوں اور وفاق کے درمیان وائس چانسلرز کی تعیناتی پر پیدا ہونے والے اختلافات دور کرنا ہیں۔

رفیق احمد رجوانہ نے لاہور میں یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے کانووکیشن کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چانسلرز کمیٹی کے اجلاس کا ایجنڈا تیار ہورہا ہے اور اجلاس کا شیڈول بھی عدالتی فیصلے سے پہلے طے کر لیا گیا تھا۔اس اجلاس میں چاروں صوبوں کے گورنرز بطور چانسلر شرکت کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں؛ پنجاب میں قائم مقام وائس چانسلرز تعینات

اجلاس میں اٹھارویں ترمیم کے تناظر میں صوبوں اور وفاق کے درمیان ہائر ایجوکیشن کے ضوابط اور قوانین کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا اور ان اختلافات کو ختم کرنے کےحوالے سے تجاویز پیش کی جائیں گی۔

گورنر پنجاب نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اٹھارویں ترمیم کے تمام تر ثمرات صوبوں تک پہنچیں۔ رفیق احمد رجوانہ کا کہنا تھا کہ پنجاب کی سرکاری یونیورسٹیوں میں پرو وائس چانسلرز کی تعیناتی کے لیے تاحال کوئی سمری تیار نہیں کی گئی یہ تجویز تھی جو پنجاب حکومت کے پاس بھی فی الحال نہیں پہنچی۔

پنجاب یونیورسٹی لاہور میں اسلامی جمعیت طلباء اور گارڈز کے درمیان تصادم پر وہ کہتے ہیں کہ یونیورسٹیوں میں اس طرح کی لڑائیاں ہوتی رہتی ہیں جن پر قابو پا لیا جائے گا


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *