اسلام آباد کے پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں 53 فیصد طلباء منشیات کے عادی
- October 19, 2016 10:28 pm PST
اسلام آباد
اسلام آباد کے 53 فیصد پرائیویٹ سکولوں میں منشیات کے عادی ہیں۔ سینیٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی آن انٹیرئیر اینڈ نارکوٹیکس کنٹرول نے انکشاف کیا ہے۔ انکشاف کے بعد تمام متعلقہ اداروں کو سمن جاری کر دیے گئے ہیں۔
اس رپورٹ کی تیاری کے این جی او کی جانب سے کی گئی ہے جس کی رپورٹ کے مطابق پرائیویٹ سکولوں کے 44 فیصد سے لے کر 53 فیصد تک طلباء منشیات کے عادی ہوچکے ہیں۔ یہ منشیات بچوں کو کلاس فیلوز یا پھر اساتذہ کی جانب سے فراہم کی جاتی ہے۔
طالبعلم منشیات کا استعمال سکول اوقات کے دوران کرتے ہیں ان طلباء میں آٹھ سال کی عمر کے بچے بھی شامل ہیں اسلام آباد کے بعض سکولوں کی کنٹین پر بھی یہ منشیات فروخت کی جارہی ہیں۔
کمیٹی کے اجلاس میں تشویش کا اظہار کیا گیا کہ تعلیمی اداروں میں کس کی ملی بھگت کے ساتھ منشیات پہنچائی جارہی ہے، جن سکولوں میں منشیات کے استعمال کی نشاندہی کی گئی ہے ان کے خلاف سخت کارروائی کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
یہ کارروائی سکول مالکان اور منشیات سپلائی کرنے والوں کے خلاف کی جائے گی۔
کمیٹی کے اجلاس میں بھی تجویز دی گئی ہے کہ تمام سرکاری اور نجی سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں طلباء کے ڈرگ ٹیسٹ کو بھی یقینی بنایا جائے اور سال میں دو بار متعلقہ تعلیمی ادارہ طلباء کے ڈرگ ٹیسٹ کرائے۔ ان ٹیسٹ کو اے این ایف کی جانب سے چیک کیا جائے گا۔
سینیٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی نے آئی جی اسلام آباد اور چیف سیکرٹری کو پندرہ دن میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
سینیٹر رحمان ملک نے کمیٹی کے اجلاس میں کہا کہ میں منشیات کے خلاف جنگ کا اعلان کرتا ہوں، میڈیا، سیاستدان اور سول سوسائٹی منشیات کے خلاف اپنا کردار ادا کریں تاکہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو بچا سکیں۔
رحمان ملک نے ہدایات جاری کیں کہ سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں منشیات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
رحمان ملک نے سینیٹر مختار احمد دھمرا اور چوہدری تنویر کو ٹاسک دیا ہے کہ نارکوٹکس کے وفاقی اور صوبائی ڈویژن کے ساتھ مل کر انسداد منشیات کی تجاویز مرتب کی جائیں۔
اس اجلاس میں ساؤتھ ایشین سٹرٹیجک سٹیبیلیٹی انسٹیٹیوٹ کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ماریہ سلطان کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔
کمیٹی نے ہدایات جاری کی ہیں کہ آئندہ اجلاس میں آئی جی اسلام آباد اور ہوم سیکرٹری کی شرکت بھی یقینی بنائی جائے۔
رحمان ملک نے کہا ہے کہ تمام ٹیلی ویژن چینل اپنی نشریات کا 0.5 فیصد منشیات کے سد بات کے لیے وقف کریں رحمان ملک کاماننا ہے کہ دہشت گردی کے پھیلاؤ میں منشیات کا بھی اہم کردار ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ بھارت اور افغانستان منشیات کے پھیلاؤ میں ملوث ہیں۔
اینٹی نارکوٹکس فورس اتھارٹیز نے سکولوں میں منشیات کی فروخت پر بھی تفصیلی بریفنگ دی۔ کمیٹی نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اے این ایف نے کمیٹی کو بتایا کہ سکولوں میں منشیات کے استعمال پر کوئی سرکاری اعداد وشمار موجود نہیں ہیں کیونکہ آج تک اس پر کوئی سروے نہیں ہوا۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ اے این ایف نے منشیات کے عادی افراد کے علاج کے لیے خیبر پختونخواہ میں چار ہسپتال بنا رکھے ہیں۔
رحمان ملک نے کہا ہے کہ تعلیمی ادارے منشیات سے متعلق سرگرمیوں کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کریں۔
Afsos naak khabr
Alas! we send our childern to learn good and healthy habbits in schools but if such things started to happen there then where we send our childern??? Its good move of govt. And they should take serious notice of it… but why this study is conducted only in Islamabad. This should be conducted in other big cities…
kash humare humkran bachon girti ikhlaqiat or wrong direction ka notice bhi lain or kisi bari rally ya awareness campaign ka intizam krain, panama wale maumaley ki tarah…….