پنجاب یونیورسٹی سمیت چار یونیورسٹیوں کے نئے قائمقام وائس چانسلرز تعینات

  • December 19, 2016 8:15 pm PST
taleemizavia single page

لاہور

پنجاب حکومت کی جانب سے انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کے بعد ڈویژن بینچ نے وائس چانسلرز تقرری کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں دو رُکنی بینچ نے اپیل کی ابتدائی سماعت کے بعد عبوری فیصلہ جاری کیا ہے۔

عدالت نے عبوری حکم میں پنجاب یونیورسٹی میں ڈاکٹر معین ظفر نصر کو قائمقام وائس چانسلر تعینات کردیا ہے جبکہ موجودہ قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

عدالت نے اپنے اس فیصلے میں یونیورسٹی آف سرگودھا میں ڈاکٹر اشتیاق احمد، محمد نواز شریف یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹٰیکنالوجی ملتان میں ڈاکٹر محمد زبیر جبکہ لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں ڈاکٹر عظمیٰ قریشی کو قائمقام وائس چانسلر کے عہدے پر تعینات کردیا ہے۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم ڈویژن بینچ نے ستائیس اگست دو ہزار پندرہ میں تعینات ہونے والے مستقل وائس چانسلرز کو بھی اپنے عبوری فیصلے میں قائم مقام وائس چانسلر تعینات کر دیا ہے۔

فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی راولپنڈی میں ڈاکٹر ثمینہ امین قادر، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں ڈاکٹر حسن امیر شاہ، یونیورسٹی آف ایجوکیشن لاہور میں ڈاکٹر روؤف اعظم، بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان ڈاکٹر طاہر امین کو مستقل وائس چانسلر کے عہدے سے ہٹا کر قائمقام وائس چانسلر تعینات کر دیا گیا ہے ۔

عدالت نے عبوری حکم میں غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان میں ڈاکٹر محمد خلیق احمد، گورنمنٹ صادق ڈگری کالج فار ویمن یونیورسٹی بہاولپور میں ڈاکٹر طلعت افزاء اور خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی رحیم یار خان میں ڈاکٹر اطہر محبوب کو مستقل وائس چانسلر کے عہدے سے ہٹا کر قائمقام وائس چانسلر تعینات کر دیا ہے۔

ڈویژن بینچ نے وائس چانسلر تقرری کیس میں جسٹس شاہد کریم کے فیصلے کو معطل کر دیا ہے اور اس پر عمل درآمد کو بھی روک دیا گیا ہے۔

چیف جسٹس نے پبلک سیکٹر یونیورسٹیز ترمیم شدہ ایکٹ دو ہزار بارہ اور ہائر ایجوکیشن کمیشن آرڈیننس دو ہزار دو سمیت اٹھارویں ترمیم سے متعلق تفصیلی بحث کے لیے اٹارنی جنرل آف پاکستان، ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کو بارہ جنوری عدالت پیش ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔

vc2

vc3

vc


  1. ہاتھیوں کی لڑائی میں تعلیم کا بیڑہ غرق کیا جارہا ہے۔ ہائیر ایجوکیشن کا وزیر کچھ فرماتا ہے اور عدالت کے فیصلے سے کچھ اور ہوتے ہیں۔ آ جاکر حب علی میں نہیں بغض معاویہ میں فیصلے صادر کردیئے جاتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *