پنجاب حکومت نے چین میں زیر تعلیم پاکستانی طلباء کے سکالر شپ روک لیے

  • May 5, 2019 8:30 pm PST
taleemizavia single page

ملتان: پنجاب حکومت نے دو مہینے سے پاکستانی طلباء کو سکالر شپ کے پیسے جاری نہیں کیے۔ چین کی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلباء کی مشکلات بڑھ گئیں۔

پنجاب حکومت کی جانب سے چین کی سرکاری یونیورسٹیوں میں پنجاب کے 150 طلباء سکالر شپ پر زیر تعلیم ہیں۔ چین میں پاکستانی طلباء چار سالہ چائنیز لینگوئج پروگرام میں زیر تعلیم ہیں۔ پنجاب حکومت نے چھ مہینے میں دوسری بار طلباء کے سکالر شپ روکے ہیں۔

پنجاب حکومت ہر مہینے فنڈز ایجوکیشن یونیورسٹی کے اکائونٹ میں منتقل کرتی ہے۔ ایجوکیشن یونیورسٹی یہ فنڈز چین میں زیر تعلیم طلباء کے بینک اکائونتس میں ٹرانسفر کرتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے مارچ کے بعد سکالر شپ کے پیسے ایجوکیشن یونیورسٹی کو منتقل ہی نہیں کیے۔

طلباء کو سکالر شپ کے پیسے نہ ملنے سے تعلیم جاری رکھنے میں شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ چین میں زیر تعلیم پاکستانی طلباء کا حکومت کے خلاف احتجاجی بیان جاری کیے ہیں۔ متاثرہ طلباء کہتے ہیں کہ دو مہینوں سے دوستوں سے پیسے اُدھار لے کر پڑھ رہے ہیں۔

متاثرہ طلباء نے بیجنگ سے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ایجوکیشن یونیورسٹی سے رابطہ کرنے پر معلوم ہوا ہے کہ اکائونٹ میں حکومت نے پیسے ہی منتقل نہیں کیے۔ حکومت کی جانب سے 380 ملین روپے ان طلباء کو ادا کیے جانے ہیں۔

ایجوکیشن یونیورسٹی حکام کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی نے اپنے طور پر 200 ملین روپے لون لے کر ان طلباء کو جاری کیے ہیں تاہم حکومت کی جانب سے 380 ملین روپے کی رقم تاحال انھیں موصول نہیں ہوئی۔

پنجاب حکومت کی جانب سے چین کی سرکاری یونیورسٹی سے بی ایس آنرز چائینز لینگوئج میں کرنے کے لیے چار بیجز بھیجے جاچکے ہیں، پنجاب حکومت کی جانب سے ان طلباء کو میرٹ پر چین بھیجا گیا ہے جنھیں اب سکالر شپ کے پیسے جاری نہیں کیے جارہے.

Leave a Reply

Your email address will not be published.