پنجاب کے 700 کالجوں کو کیمونٹی کالجز کا درجہ دینے کا فیصلہ

  • December 21, 2019 3:50 pm PST
taleemizavia single page

لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے کے سرکاری کالجوں کی حیثیت تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس ضمن میں وزیر ہائیر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں کی زیر صدارت لاہور میں اجلاس منعقد ہوا.

اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ چار سالہ بیچلرز ڈگری کرانے والے گریجوایٹ کالجز کے علاوہ تمام کالجز کو کمیونیٹی کالجز کا سٹیٹس حاصل ہوگا جبکہ کمیونیٹی کالجز میں انٹرمیڈیٹ کے علاوہ دوسالہ ایسوسی ایٹ پروگرام بھی آفر کیا جائے گا.

لاہور بورڈ میں صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں کی زیر صدارت تعلیمی اصلاحاتی کمیٹی کے اجلاس میں‌ یہ فیصلے کیے گئے. اجلاس میں‌ کالجز ریفارمز کمیٹی کے کنونیئر ایڈیشنل سیکرٹری ہائر ایجوکیشن، چیئرمین لاہور بورڈ چوہدری محمد اسماعیل، ڈپٹی سیکرٹری بورڈز، صاحبزادہ فیصل خورشید، ملک سلمان اسلم، آصف نذیر، پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن اور یونیورسٹی آف ایجوکیشن کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ضلع کی سطح پر کم از کم دو گریجوایٹ کالجز قائم کئے جائیں گے، کمیونیٹی کالجز کو بتدریج گریجوایٹ کالج میں اپ گریڈ کیا جائے گا اور آئندہ تعلیمی سال طلباء ایسوسی ایٹ پروگرام میں داخلہ لے سکیں گے.

اجلاس کے دوران کمیونیٹی کالجز میں آن لائن کوسز کی تجویز بھی زیر غور آئی تاہم اس پر فیصلہ نہیں‌ کیا گیا. وزیر ہائیر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں نے اجلاس میں بتایا کہ پنجاب کے ہر ضلع میں یونیورسٹی کے قیام کیلئے دس سالہ منصوبہ بندی کی گئی ہے اور ڈویزن کی سطح پر بین الاقوامی معیار کی یونیورسٹی کے قیام پر کام شروع کر دیا گیا ہے.

انھوں نے کہا کہ یکساں تعلیمی کیلنڈر اور کالجز اور یونیورسٹی میں یکساں نصاب پر بھی کام شروع کر دیا گیا ہے.

  1. It should be done with proper planning and home work including actual practitioners with hand first hand knowledge of ground realities.It is no doubt an excellent that needs proper implementation to achieve to objective behind it.

Leave a Reply

Your email address will not be published.