موڈرنا کمپنی نے کورونا آزمائشی ویکسین کے نتائج کا اعلان کردیا
- May 27, 2020 3:25 pm PST
نیوز ڈیسک: عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کی آزمائشی ویکسین کے نتائج سامنے آگئے ہیں۔ یہ نتائج معروف امریکی کمپنی موڈرنا نے جاری کیے ہیں۔
موڈرنا ان امریکی کمپنیوں میں شامل ہے جو کووڈ 19 سے بچاؤ کی ویکسین پر کام کر رہی ہیں۔ یہ امریکی بائیو ٹیک کمپنی ہے۔ دلچسپ امر ہے کہ موڈرنا نے جب 29 اپریل کو اعلان کیا تھا کہ وہ اب تیار کردہ ویکسین کا انسانوں پر تجربہ کرنے جار ہی ہے تو عاللمی شیئر مارکیٹ میں ان کی قیمت سات فیصد بڑھ گئی تھی۔
اس سے قبل بھی جب جاپان کی ایک کمپنی کی جانب سے ویکسین کی آزمائش کے حوالے سے کچھ اعداد و شمار سامنے آئے تھے تو عالمی مارکیٹ میں اس کے شیئرز کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا تھا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی کمپنی موڈرنا نے پہلے مرحلے میں 15/15 افراد پر مشتمل تین گروپس پر ویکسین کی آزمائش کی تھی۔
امریکی کمپنی کے مطابق 15 افراد پر مشتمل پہلے گروپ کو 25 مائیکرو گرام کی مقدار میں ویکسین دی گئی تھی جب کہ دوسرے گروپ میں شامل 15 افراد کو دی جانے والی ویکسین کی مقدار 100 مائیکرو گرام تھی۔
موڈرنا کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق تیسرا گروپ جو 15 ہی افراد پر مشتمل تھا لیکن اسے ویکسین 250 مائیکرو گرام کی مقدار میں دی گئی تھی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ویکسین بذریعہ انجکشن تمام افراد کے اجسام میں داخل کی گئی تھی۔ ویکسین کے اب نتائج سامنے آئے ہیں۔
امریکی کمپنی موڈرنا کے مطابق پہلے گروپ میں شامل افراد جنہیں ویکسین کی سب سے کم مقدار دی گئی تھی ان کے اجسام میں کورونا سے مقابلہ کرنے والے اتنی اینٹی باڈیز پیدا ہوئیں جتنی ایک صحتمند جسم میں پیدا ہوسکتی ہیں جب کہ دوسرے گروپ میں شامل افراد میں زیادہ اینٹی باڈیز پیدا ہوئیں جو پہلے گروپ کے مقابلے میں کافی زیادہ تھیں۔
دستیاب اعداد و شمار کے مطابق تیسرے گروپ کے افراد میں کتنی اینٹی باڈیز پیدا ہوئیں؟ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہیں کیونکہ ان کے نتائج سامنے نہیں آئے ہیں لیکن یہ وہ گروپ ہے جسے سب سے زیادہ مقدار میں ویکسین دی گئی تھی۔
امریکی کمپنی نے واضح کیا ہے کہ گروپس میں شامل افراد کو ویکسین 28 دن کے وقفے سے لگائی گئی تھی۔
موڈرنا نے کچھ دن قبل کہا تھا کہ پہلے مرحلے کے اختتام پر حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے تو دوسرے مرحلے میں 600 افراد پر تجربہ کیا جائے گا۔
امریکی کمپنی کا کہنا تھا کہ ویکسین کی آزمائش کا تیسرا مرحلہ جولائی 2020 میں شروع کیا جا سکتا ہے۔ کمپنی نے توقع ظاہر کی تھی کہ تینوں مراحل سے گزرنے کے بعد غالب امکان ہے کہ 2021 کے ابتدائی مہینوں میں ویکسین تیار ہو کر عام افراد کے لیے مارکیٹ میں دستیاب ہو جائے۔
ویکسین کی تیاری کے حوالے سے چند روز قبل اس وقت بھی حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے تھے جب عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے تیار کردہ آزمائشی ویکسین نے چھ بندروں پر مثبت اثرات مرتب کیے تھے۔
عالمی سطح پراس وقت یہ بحث شدت اختیار کرگئی ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے تیارکردہ ویکسین پہلے کون حاصل کرے گا؟ اس ضمن میں برطانیہ کا دعویٰ سامنے آگیا ہے کہ وہ سب سے پہلی کھیپ حاصل کرے گا۔
برطانیہ کی جانب سے کیے جانے والے دعوے سے قبل فرانس کی ادویہ ساز کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ ویکسین کی تیاری کے بعد وہ سب سے پہلے امریکہ کو فراہم کی جائے گی کیونکہ اس نے کمپنی کو اس ضمن میں سب سے پہلے فنڈز فراہم کیے ہیں۔
فرانسیسی کمپنی کی جانب سے کیے جانے والے اعلان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے فرانس کے وزیراعظم نے کہا تھا کہ ویکسین برابری کی بنیاد پر سب میں تقسیم کی جائے گی۔
وزیراعظم عمران خان سمیت دنیا کے 140 رہنماؤں نے عالمی ادارہ صحت کو باقاعدہ خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین تمام افراد کو مفت فراہم کی جائے اور ویکسین کے جملہ حقوق محفوظ نہ کیے جائیں۔