تعلیمی کاروبار: نجی میڈیکل کالجز کی طلباء سے 20 ارب روپے کی وصولی
- November 11, 2018 12:29 pm PST
لاہور: سجاد کاظمی
بچوں کو ڈاکٹر بناؤ، بچوں کے والدین نے 13 ہزار بچوں کو میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے 65 ارب روپے فیسوں کی مد میں جمع کرانے کے لیے تیار ہیں جبکہ کالجوں میں میڈیکل کی نشستیں کم ہونے کی بناء پر نجی کالجوں کو صرف 20 ارب روپے فیسوں کی مد میں حاصل ہوں گے.
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے پہلی مرتبہ نجی میڈیکل و ڈینٹل کالجوں کے داخلے سنٹرلائزڈ کرنے کے لیے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور کو ذمہ داری سونپی گئی ہے جس کے لیے پنجاب بھر کے میڈیکل کالجوں میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کی سیٹوں کی تعداد 3 ہزار 550 مقرر ہے.
مذکورہ نشستوں کے لیے نجی میڈیکل کالجوںمیں 13 ہزار 339 طلباء نے درخواستیں جمع کرائی ہیں.
پنجاب کے ایک پرائیویٹ میڈیکل کالج میں طالبعلم سے پانچ سال میں اوسطآ 50 لاکھ روپے فیس وصول کی جاتی ہے، پنجاب کے 13 ہزار سے زائد بچوں کے والدین 65 ارب روپے اپنے بچوں کو ڈاکٹرز بنانے کے لیے خرچ کرنے کو تیار ہیں.
ضوابط کے مطابق والدین کو نجی میڈیکل کالج میں داخلوں کے لیے فیس کی ادائیگی کی مد میں پانچ سال کی بینک سٹیٹ منٹ جمع کرانا لازمی ہے جس کے بعد طلباء سے داخلہ فارم وصول کیے جارہے ہیں.
دوسری جانب سرکاری میڈیکل کالجوں میں طالبعلم کو 18 ہزار روپے سالانہ ادا کرنا ہوتے ہیں یعنی پانچ سالوں میں ایک طالبعلم سے 90 ہزار روپے فیس وصول کی جاتی ہے. حکومت نے سرکاری میڈیکل و ڈینٹل کالجوں کے لیے 3 ہزار 405 نشستیں مختص کی ہیں جبکہ بی ڈی ایس کی صرف 216 نشستیں مختص ہیں.
پنجاب کے نجی میڈیکل کالجوں میں داخلوں کے لیے پہلی میرٹ لسٹ 16 نومبر کو آویزاں کی جائے گی.