لمز میں ہراسگی واقعات میں اضافے کیخلاف طالبات کا احتجاجی دھرنا
- April 11, 2019 12:12 am PST
لاہور: واٹس ایپ گروپوں میں لڑکوں کی جانب سے ہراساں کرنے پر لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز کی طالبات نے واٹس ایپ گروپس کے ایڈمنز کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا.
یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہرے کے دوران لمز کی طالبات نے گروپس ایڈمن کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے.
لمز کی طالبات سے متعلق واٹس ایپ گروپس میں نا شائستہ گفتگو اور نازیبا الفاظ کے استعمال کے خلاف طالبات نے کلاسز کا بائیکاٹ کر کے احتجاج کیا اور طالبات نے لمز کے سٹوڈنٹس افیئرز دفتر کے سامنے دھرنا دے دیا.
اس دھرنے اور احتجاج سے متعلق لمز کی طالبات نے سوشل میڈیا اکائونٹس پر ہراساں کرنے سے متعلق مہم بھی لانچ کر رکھی ہے.
طالبات نے موقف اپنایا ہے کہ لمز میں بنائے گئے ان واٹس ایپ گروپس کے ایڈمن یونیورسٹی کے طالب علم ہیں جن کے ممبران صرف لڑکے ہیں اور ان گروپس میں ممبران کی تعداد 600 کے قریب ہے. طالبات نے الزام عائد کیا ہے کہ ان گروپس میں لمز کی طالبات سے متعلق منفی نوعیت کی گفتگو کی جاتی ہے.
لمز کے واٹس ایپ گروپوں میں طالبات سے متعلق منفی نوعیت کی تصاویر اور کمنٹس کیے جاتے ہیں. احتجاجی طالبات نے لمز انتظامیہ سے ہراسگی پر طلباء کیخلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے.
دوسری جانب لمز کی طالبات نے یہ موقف بھی اپنایا ہے کہ یونیورسٹی میں خواتین کو ہراساںکرنے سے متعلق قوانین موجود ہیں تاہم ان قوانین پر عمل درآمد کیا جانا چاہیے.
لمز کی طالبات نے ٹوئیٹر اکائونٹس پر مہم بھی لانچ کر دی ہے۔ لمز کی طالبات کے مطابق یونیورسٹی کی ڈسپلنری کمیٹی کو احتجاجی طالبات نے درخواست جمع کرا دی ہے جب تک لڑکوں کے خلاف ایکشن نہیں لیا جاتا وہ اپنی مہم جاری رکھیں گی۔