لاہور کالج کی وائس چانسلر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی عہدے سے فارغ
- April 22, 2018 1:13 pm PST

لاہور: آمنہ مسعود
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے میرٹ کے برعکس تعینات ہونے والی وائس چانسلر لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی ڈاکٹر عظمیٰ قریشی کو عہدے سے فارغ کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان نے لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں وائس چانسلر تقرری کی از خود نوٹس کی سماعت کرتے ہوئے وزیر ہائر ایجوکیشن سید رضا علی گیلانی، وائس چانسلر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی کو عدالت طلب کیا۔
سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ ڈاکٹر عظمیٰ قریشی میرٹ پر نہ ہونے کے باوجود کیوں تعینات کی گئیں؟ اور ان کی اہلیت کے لیے قائم ہونے والی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کہاں ہے؟
چیف جسٹس نے ڈاکٹر عظمیٰ قریشی سے اسفسار کیا کہ وفاقی وزیر احسن اقبال سے کیا تعلق ہے؟ عظمیٰ قریشی نے بتایا کہ میرے والد ایچی سن کالج کے پرنسپل تھےاور احسن اقبال اُن کے سٹوڈنٹ تھے۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بس واضح ہوگیا کہ میرٹ کے خلاف آپ کی تعیناتی کیوں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں؛ ڈاکٹر عظمیٰ قریشی کی بطور وائس چانسلر اہلیت پر انکوائری شروع
عدالت نے ڈاکٹر عظمیٰ قریشی کو وائس چانسلر کے عہدے سے فارغ کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے اور محکمہ ہائر ایجوکیشن کو احکامات جاری کیے گئے ہیں کہ چھ روز میں سینئر پروفیسر کو لاہور کالج کا وائس چانسلر تعینات کیا جائے۔
ڈاکٹر عظمیٰ قریشی کی پروفیسر شپ کو ڈاکٹر رخسانہ کوثر نے عدالت میں چیلنج کر رکھا تھا جبکہ ان کی تقرری پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی انکوائری رپورٹ پر عمل درآمد نہ ہونے پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
ڈاکٹر عظمیٰ قریشی کو جب وائس چانسلر تعینات کیا گیا تھا ان کی تعیناتی کو انکوائری رپورٹ کے ساتھ مشروط کیا گیا تھا تاہم اس رپورٹ پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں سینئر ترین پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ خان ہے۔